Bayan-ul-Quran - An-Naba : 20
وَّ سُیِّرَتِ الْجِبَالُ فَكَانَتْ سَرَابًاؕ
وَّسُيِّرَتِ الْجِبَالُ : اور چلا دیئے جائیں گے پہاڑ فَكَانَتْ : تو ہوں گے وہ سَرَابًا : سراب
اور پہاڑ (اپنی جگہ سے) ہٹا دیے (ف 3) جاویں گے سو وہ ریت کی طرح ہوجاویں گے۔
3۔ یعنی آسمان اس قدر بہت سا کھل جائے گا جیسے بہت سے دروازے ملا کر بہت سی جگہ کھلی ہوتی ہے، پس کلام مبنی ہے تشبیہ پر اب یہ شبہ نہیں ہوسکتا کہ آسمان میں دروازے تو اب بھی ہیں، پھر اس دن دروازے ہونے کے کیا معنی ؟ اور یہ کھلنا نزول ملائکہ کے لئے ہوگا، جیسا سورة فرقان میں تشقق السماء سے تعبیر فرمایا ہے۔
Top