(1) ورفعنا لک ذکرک : یعنی دنیا اور آخرت میں اپ کا نام بلند کیا، زمین کے مشرق و مغرب تک آپ کی امت کی حکومت پھیلا دی، کلمہ شہادت، اذان، اقامت اور خطبہ و تشہد وغیرہ میں اللہ کے نا م کے ساتھ آپ کا نام بھی لیا جاتا ہے۔ اللہ کی اطاعت کے ساتھ آپ کی اطاعت فرض ہے، کوئی وقت ایسا نہیں جس میں کہیں نہ کہیں آپ کا ذکر خیر نہ ہو رہا ہے۔ قیامت کو اولاد آدم کی سیادت ، کوثر، لواء الحمد، مقام محمود اور شفاعت کبریٰ کے ساتھ آپ کا ذکر بلند ہوگا۔
(2) یہاں تین نعمتوں کا ذکر ہے، شرح صدر، وضع وزر اور رفع ذکر، تینوں کو بیان کرتے ہوئے ”لک“ یا ”عنک“ فرمایا، اس میں آپ ﷺ کی عزت افزائی کا اظہار ہو رہا ہے کہ یہ سب کچھ آپ کی خاطر کیا گیا ہے۔