Dure-Mansoor - Az-Zumar : 59
بَلٰى قَدْ جَآءَتْكَ اٰیٰتِیْ فَكَذَّبْتَ بِهَا وَ اسْتَكْبَرْتَ وَ كُنْتَ مِنَ الْكٰفِرِیْنَ
بَلٰى : ہاں قَدْ جَآءَتْكَ : تحقیق تیرے پاس آئیں اٰيٰتِيْ : میری آیات فَكَذَّبْتَ : تو تو نے جھٹلایا بِهَا : انہیں وَاسْتَكْبَرْتَ : اور تو نے تکبر کیا وَكُنْتَ : اور تو تھا مِنَ : سے الْكٰفِرِيْنَ : کافروں
ہاں بات یہ ہے کہ تیرے پاس میری آیتیں آئیں تو نے انہیں جھٹلا دیا اور تو نے تکبر اختیار کیا اور تو کافروں میں سے تھا
1:۔ ابن ابی شیبہ واحمد و بخاری (رح) (فی الادب) و ترمذی (رح) (وحسنہ) و نسائی (رح) وابن ومردویہ (رح) اور بیہقی (رح) نے شعب الایمان میں عمرو بن شعیب (رح) سے اور انہوں نے اپنے باپ دادا سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا تکبیر کرنے والوں کو قیامت کے دن چیونٹی کی طرح آدمیوں کی صورت میں جمع کیا جائے گا۔ ہر طرح سے ان پر ذلت چھائی ہوتی جہنم میں جیل کی طرف جانکے جائیں گے دوزخ والوں کا نچوڑ (یعنی دوزخیوں کے زخموں کی پیپ) ان کو پلائی جائے گی۔ 2:۔ عبد بن حمید و بیہقی (رح) نے انس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ تکبر کرنے والوں کو قیامت کے دن آگ کے تابوتوں میں رکھا جائے گا اور ان کو بند کردیا جائے گا۔ اور اس کو جہنم کے سب سے نچلے طبقہ میں ڈال دیا جائے گا۔ 3:۔ کعب ؓ سے روایت کیا کہ تکبر کرنے والوں کو قیامت کے دن چیونٹیوں کی شکل میں لایا جائے گا ہر طرف سے ان پر ذلت چھائی ہوگئی وہ آگ میں داخل ہوں گے اور ان کو دوزخیوں کا نچوڑ یعنی دوزخیوں کے زخموں کی پیپ پلائی جائے گی۔ 4:۔ احمد نے الزھد میں ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے فرمایا جبارین اور متکبرین کو چیونٹیوں کی شکل میں لایا جائے گا۔ لوگ ان کو روندیں گے کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کے ہاں ذلیل ورسوا ہوں گے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ بندوں کے درمیان فیصلہ فرمائیں گے پھر ان کو بڑھی آگ کی طرف لے جایا جائے گا پوچھا یا رسول اللہ ! نار الانیار کیا ہے ؟ فرمایا دوزخ والوں کا نچوڑ۔ 5:۔ ابن جریر (رح) نے ابن زید (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) ” وینجی اللہ الذین اتقوا بمفازتھم “ یعنی اللہ تعالیٰ ان کو نجات دیں گے ان کے اعمال کی وجہ سے۔
Top