Dure-Mansoor - At-Tur : 5
وَ السَّقْفِ الْمَرْفُوْعِۙ
وَالسَّقْفِ : اور چھت کی الْمَرْفُوْعِ : جو اونچی ہے
اور سقف مرفوع کی
22:۔ ابن راھویہ وابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) وابن ابی حاتم وابوالشیخ نے العظمہ میں والحاکم (وصححہ) والبیہقی (رح) فی شعب الایمان میں علی بن ابی طالب ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' والسقف المرفوع '' (اور بلند چھت) سے مراد وہ آسمان ہے۔ 23:۔ ابوشیخ نے ربیع بن انس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' والسقف المرفوع '' سے مراد ہے عرش (آیت ) '' والبحر المسجور '' (اور سمندر کی قسم جو پانی پر ہے) یعنی وہ اوپر والا پانی جو عرش کے نیچے ہے۔ 24:۔ ابن جریر (رح) وابو الشیخ نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' والسقف المرفوع '' سے مراد آسمان۔ 25:۔ عبدالرزاق (رح) سعید بن منصور (رح) وابن جریر (رح) وابن جریر (رح) وابن ابی حاتم نے علی بن ابی طالب ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' والبحر المسجور '' سے وہ سمندر مراد ہے جو آسمان میں سے عرش کے نیچے۔ 26:۔ ابن جریر (رح) وابن عمر و ؓ سے اسی طرح روایت کیا ہے۔ 27:۔ ابن جریر (رح) وابن ابی حاتم (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' والبحر المسجور '' یعنی (ایسا سمندر) جو روکا ہوا ہے۔ سمندر جہنم کا حصہ بن جائیں گے : 28:۔ ابن المنذر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' والبحر المسجور '' سے مراد ہے مرسل یعنی چھوڑا ہوا سمندر۔ 29:۔ ابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) وابن ابی حاتم (رح) وابوالشیخ نے العظمہ میں سعید بن المسیب (رح) سے روایت کیا کہ علی بن ابی طالب ؓ نے یہودیوں میں سے ایک آدمی سے پوچھا جہنم کہاں ہے ؟ اس نے کہا یہی سمندر ہے (یہ سن کر) علی ؓ نے فرمایا میں اس کو سچ خیال کرتا ہوں پھر یہ آیت پڑھیں (آیت ) '' والبحر المسجور '' (اور) (آیت ) '' واذا البحار سجرت '' (اور جب سمندر بھڑکا دیئے جائیں گے ) ۔ 30:۔ ابوالشیخ نے العظمہ میں اور البیہقی (رح) نے البعث والنشور میں علی بن ابی طالب ؓ سے روایت کیا کہ میں نہیں دیکھا فلاں سے بڑھ کر کسی یہودی کو زیادہ سچ بولنے والا کیونکہ اس کا گمان ہے کہ اللہ کی سب سے بڑی آگ میں یہی سمندر ہے جب قیامت کا دن ہوگا تو اللہ تعالیٰ اس میں سورج، چاند، اور ستاروں کو جمع کردیں گے پھر اس دبور (یعنی مغرب کی سمت سے آنے والی) ہوا کو بھیج دیں گے۔ جو اس کو بھڑکا دے گا۔ 31:۔ ابن جریر (رح) نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' والبحر المسجور '' سے مراد ہے بھڑکا ہوا سمندر۔ 32:۔ ابوالشیخ نے کعب ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' والبحر المسجور '' سے مراد ہے کہ سمندر بھڑکایا جائے گا اور وہ جہنم بن جائے گا۔ 33:۔ ابن جریر (رح) نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' والبحر المسجور '' سے مراد ہے (سمندر) بھرا ہوا۔ 34:۔ الشیرازی فی کتاب من طریق الاصمعی عن ابی عمرو بن العلاعن ذی الرمۃ میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' والبحرالمسجور '' سے مراد ہے خالی سمندر۔ ایک جماعت پانی پہنے کے لئے نکلی تو حوض کو خالی دیکھا تو کہنے لگی الحوض مسجور۔
Top