Dure-Mansoor - Al-Ahzaab : 59
كَاَنَّهُنَّ الْیَاقُوْتُ وَ الْمَرْجَانُۚ
كَاَنَّهُنَّ الْيَاقُوْتُ : گویا کہ وہ یاقوت ہیں وَالْمَرْجَانُ : اور موتی
گویا کہ وہ یاقوت اور مرجان ہیں
14:۔ احمد وابن حبان والحاکم وصححہ والبیہقی (رح) نے البعث والنشور میں ابوسعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ نبی اکرم ﷺ نے اللہ تعالیٰ کے اس قول (آیت) کانھن الیاقوت والمرجان '' (گویا کہ وہ یاقوت اور مرجان ہیں) کے بارے میں فرمایا کہ وہ اس کے چہرے کی طرف اس کے حسن میں دیکھے گا جو شیشے سے زیادہ صاف شفاف ہوگا اور اس پر ایک ادنی مشرق اور مغرب کے درمیان کو روشن کردے گا اور اس پر ستر جوڑے (کپڑوں کے) ہوں گے اس کی نگاہ اس کے پاس نکل جائے گی یہاں تک کہ اس کی پنڈلیوں کا گودہ بھی دیکھ لے گا اس کے پیچھے۔ 15:۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) نے قتادہ ؓ سے (آیت) کانھن الیاقوت والمرجان '' کے بارے میں روایت کیا کہ وہ یاقوت کی صفائی اور موتی کی سفیدی اور چمک میں گویا یاقوت اور مرجان ہے۔ 16:۔ وعبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) ابن المنذر (رح) نے حسن ؓ سے (آیت) کانھن الیاقوت والمرجان '' کے بارے میں روایت کیا کہ وہ یاقوت کی صفائی اور مرجان کی سفیدی اور چمک میں گویا یاقوت اور مرجان ہے۔ 17:۔ ابن ابی شیبہ (رح) وھناد وابن المنذر نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) کانھن الیاقوت والمرجان '' سے مراد ہے کہ ان کے رنگ صفائی اور چمک میں یاقوت اور موتیوں کی طرح ہیں۔ 18:۔ ابن ابی شیبہ (رح) نے عبداللہ بن حارث (رح) سے روایت کیا (آیت) کانھن الیاقوت والمرجان '' سے مراد ہے کہ وہ اس طرح ہیں گویا وہ دھاگے میں پروئے ہوئے موتی ہیں۔ 19:۔ ابن ابی شیبہ (رح) نے مجاہد (رح) سے (آیت) کانھن الیاقوت والمرجان '' کے بارے میں روایت کیا کہ ان کی پنڈلیوں کا گودا کپڑوں کے اندر اس طرح دکھائی دیتا ہے جیسے یاقوت میں دھاگا دکھائی دیتا ہے۔ 20:۔ ابی ابن شیبہ (رح) وھناد بن السری والترمذی وابن ابی الدنیا فی صفتہ الجنۃ وابن جریر (رح) وابن ابی حاتم (رح) وابن حبان وابو الشیخ (رح) نے العظمہ میں اور ابن مردویہ (رح) نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جنت کی عورتوں میں سے (ہر) عورت سے (ایسی ہوگی) کہ اس کی پنڈلی کی سفیدی البتہ اس کے ستر جوڑوں کے پیچھے سے دکھائی دے گی یہاں تک کہ اس کے گودے کو بھی دیکھا جائے گا۔ اور اس کو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں۔ (آیت) کانھن الیاقوت والمرجان '' پس یاقوت ایک ایسا پتھر ہے اگر تو اس میں دھاگے کو داخل کرے پھر اسے خوب صاف رکھے دھاگے اس کے اندر سے دیکھ لے گا۔ 21:۔ ابن ابی شیبہ (رح) وھناد بن السری وعبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) نے ابن مسعود ؓ سے (آیت) کانھن الیاقوت والمرجان '' کے بارے میں روایت کیا کہ انمیں سے ہر ایک پر ریشم کے ستر جوڑے ہوں گے لیکن کپڑوں کے پیچھے اس کی پنڈلی کا گودہ دیکھا جائے گا۔ پھر فرمایا کیا تو نے نہیں دیکھا کہ اگر تم میں سے کوئی دھاگہ لے کر یاقوت میں داخل کرے کیا وہ دھاگہ یاقوت کے اندر سے دکھائی نہیں دیتا اصحاب نے کہا کیوں نہیں پھر فرمایا پس وہ بھی اس طرح ہیں اور آپ جب بھی کوئی حدیث بیان کرتے تو اس کی تائید کے لئے کتاب اللہ کی اہمیت بھی بتاتے۔ جنتی بیویوں پر ستر جوڑے ہوں گے : 22:۔ عبد بن حمید (رح) نے عبداللہ بن حارث قیسی (رح) سے روایت کیا کہ اہل جنت میں سے ایک آدمی کی بیوی پر سرخ ستر جوڑے ہوں گے اس کی پنڈلی کے گودے کو ان (کپڑوں) کے پیچھے سے دیکھ لیا جائے گا۔ 23:۔ عبد بن حمید (رح) نے کعب ؓ سے روایت کیا کہ حورعین میں سے ایک حور ستر جوڑے پہنے ہوئے ہوگی اور تمہارے اس شق سے بھی زیادہ باریک ہوں گے جن کو تم شف کا نام دیتے ہو اور اس کی پنڈلی کا گودہ اس کے گوشت کے اندر سے دکھائی دے گا (کاشف سے مراد ہے کہ کسی چیز کا اتنا باریک ہونا کہ اس سے دوسری جانب چیز دکھائی دے) 24:۔ عبد بن حمید (رح) نے انس بن مالک ؓ سے روایت کیا کہ مقربین کی بیویوں میں سے ہر عورت کو سوجوڑے موٹے ریشم کے پہنائے جائیں گے جو نور سے چمکائے ہوئے ہوں گے اور اس کی پنڈلی کا گودہ ان سب کے پیچھے سے دکھائی دے گا اور اصحاب یمین کی بیویوں میں سے ہر عورت کو ستر جوڑے موٹے ریشم کے پہنائے جائیں گے جو نور سے چمکائے ہوئے ہوں گے اور وہ گودہ ان سب کے پیچھے سے دکھائی دے گا۔ 25:۔ عبد بن حمید (رح) نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اہل جنت کی عورتوں کی پنڈلیوں کا گودہ گوشت کے اندر دے دیکھا جائے گا۔ 26:۔ عبد بن حمید (رح) والطبرانی والبیہقی (رح) نے البعث میں ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ حورعین میں سے (ہر) ایک عورت کی پنڈلی کا گودہ گوشت اور ہڈیوں کے پیچھے اور ستر جوڑوں کے نیچے سے نظر آئے گا جیسے کہ سرخ شراب سفید شیشی میں نظر آتی ہے۔ 27:۔ ھناد وابن جریر (رح) نے عمرو بن میمون (رح) سے اسی طرح روایت کیا۔
Top