Dure-Mansoor - Al-A'raaf : 100
اَوَ لَمْ یَهْدِ لِلَّذِیْنَ یَرِثُوْنَ الْاَرْضَ مِنْۢ بَعْدِ اَهْلِهَاۤ اَنْ لَّوْ نَشَآءُ اَصَبْنٰهُمْ بِذُنُوْبِهِمْ١ۚ وَ نَطْبَعُ عَلٰى قُلُوْبِهِمْ فَهُمْ لَا یَسْمَعُوْنَ
اَوَلَمْ : کیا نہ يَهْدِ : ہدایت ملی لِلَّذِيْنَ : وہ لوگ جو يَرِثُوْنَ : وارث ہوئے الْاَرْضَ : زمین مِنْۢ بَعْدِ : بعد اَهْلِهَآ : وہاں کے رہنے والے اَنْ : کہ لَّوْ نَشَآءُ : اگر ہم چاہتے اَصَبْنٰهُمْ : تو ہم ان پر مصیبت ڈالتے بِذُنُوْبِهِمْ : ان کے گناہوں کے سبب وَنَطْبَعُ : اور ہم مہر لگاتے ہیں عَلٰي : پر قُلُوْبِهِمْ : ان کے دل فَهُمْ : سو وہ لَا يَسْمَعُوْنَ : نہیں سنتے ہیں
جو لوگ زمین کے وارث ہوتے ہیں کیا انہیں مذکورہ اقوام کے واقعات نے یہ نہیں بتایا کہ ہم چاہیں تو ان گناہوں کی وجہ سے ان کو ہلاک کردیں، اور ان کے دلوں پر ہم مہر لگائے ہوئے ہیں سو وہ نہیں سنتے
(1) امام ابن جریر اور ابو الشیخ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ” اولم یھد “ یعنی کیا یہ حقیقت واضح نہیں ہوئی۔ (2) امام ابن ابی شیبہ، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے ” اولم یھد “ کا یہی معنی نقل کیا ہے۔ (3) امام ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ” للذین یرثون الارض من بعد اہلہا “ کے بارے میں فرمایا کہ ان سے مراد مشرکین ہیں۔
Top