Dure-Mansoor - Al-Insaan : 16
قَؔوَارِیْرَاۡ مِنْ فِضَّةٍ قَدَّرُوْهَا تَقْدِیْرًا
قَوَا۩رِيْرَا۟ : شیشے مِنْ فِضَّةٍ : چاندی کے قَدَّرُوْهَا : انہوں نے ان کا اندازہ کیا ہوگا تَقْدِيْرًا : مناسب اندازہ
وہ شیشے کے ہو گے جن کو بھرنے والوں نے مناسب انداز میں بھرا ہوگا
36۔ عبد بن حمید نے شعبی (رح) سے روایت کیا کہ وہ اس طرح پڑھتے تھے آیت قدروہا قاف کے رفع کے ساتھ۔ 37۔ حسن (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے اس کو قاف کے نصب کے ساتھ پڑھا۔ 38۔ ابن جریر وابن المنذر والبیہقی فی البعث العوفی کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ چاندی کے برتن ہوں گے اور اس کی صفائی۔ شیشوں کی صفائی کی طرح ہوگی۔ آیت قدروہا تقدیرا۔ جن کو بھرنے والوں نے مناسب انداز میں بھرا ہوگا یعنی ان کو بھرنے کے لیے اندازہ لگایا گیا۔ جنت کے شیشے چاندی کی طرح سفید ہوں گے 39۔ عبدالرزاق و سعید بن منصور والبیہقی فی البعث عکرمہ کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ اگر دنیا کی چاندی میں کچھ چاندی لی جائے۔ اور اس کو اتنا کو ٹا جائے یہاں تک کہ وہ مکھی کے پر کی طح بن جائے تو پھر بھی اس کے اندر سے پانی دکھائی نہیں دیتا لیکن جنت کے شیشے چاندی کی طرح سفید ہوں گے جس میں شیشیے کی طرح صفائی ہوگی۔ 40۔ ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ جنت میں کوئی چیز نہیں مگر اس کے مشابہ دنیا میں تم کو دی گئی۔ سوائے چاندی کی قسم کے شیشوں کے۔ 41۔ ابن المنذر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ اگر دنیا والے اس کام پر جمع ہوجائیں گے کہ وہ چاندی کے ایسے برتن بنائیں کہ جو چیز اس میں ہو وہ باہر سے دکھائی دے جیسے شیشیے کے برتن میں دکھائی دیتی ہے تو اس پر قادر نہ ہوں گے۔ 42۔ فریابی نے مجاہد کے طریق سے ابن عباس ؓ سے آیت قدروہا تقدیرا کے بارے میں روایت کیا کہ وہ ان کو زوں کو ان کی خواہش کی مقدار کے مطابق بھر کرلے آئیں گے جو نہ سیرابی کی مقدار سے زیادہ ہوگی اور نہ کم ہوگی یعنی کوئی چیز خواہش سے زیادہ ہوگی اور نہ اس کے بعد کسی چیز کی خواہش ہوگی۔ 43۔ ابن ابی شیبہ وہناد وعبد بن حمید نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ باٰنیۃ سے مراد ہے پیالے۔ اور واکواب سے مراد ہے کٹورے اور ان کا اندازہ اس طرح سے ہوگا کہ وہ اتنے لبریز ہوں گے کہ چھلک جائیں اور نہ ہی خاص انداز سے کم ہوں گے۔ 44۔ عبد بن حمید وابن المنذر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت قدروہا تقدیرا یعنی ان برتنوں کو اہل جنت کے سیراب کرنے کے لیے مشروبات سے اندازے کے ساتھ بھرنا ہے۔ 45۔ عبد بن حمید نے شعبی (رح) سے روایت کیا کہ آیت قواریرا من فضۃ۔ شیشے چاندی کے ہوں گے یعنی ان کی صفائی شیشے کی صفائی کی طرح ہوگی حالانکہ وہ چاندی سے بنے ہوں گے۔
Top