Tafheem-ul-Quran - Al-Insaan : 16
قَؔوَارِیْرَاۡ مِنْ فِضَّةٍ قَدَّرُوْهَا تَقْدِیْرًا
قَوَا۩رِيْرَا۟ : شیشے مِنْ فِضَّةٍ : چاندی کے قَدَّرُوْهَا : انہوں نے ان کا اندازہ کیا ہوگا تَقْدِيْرًا : مناسب اندازہ
شیشے بھی وہ جو چاندی کی قِسم کے ہونگے، 18 اور ان کو(منتظمینِ جنّت نے)ٹھیک اندازے کے مطابق بھرا ہوگا۔ 19
سورة الدَّهْر 18 یعنی وہ ہوگی تو چاندی کی مگر شیشے کی طرف شفاف ہوگی۔ چاندی کی یہ قسم اس دنیا میں نہیں پائی جاتی۔ یہ صرف جنت کی خصوصیت ہوگی کہ وہاں شیشے جیسی شفاف چاندی کے برتن اہل جنت کے دسترخوان پر پیش کیے جائیں گے۔ سورة الدَّهْر 19 یعنی ہر شخص کے لیے اس کی خواہش کے ٹھیک اندازے کے مطابق ساغر بھر بھر کردیے جائیں گے۔ نہ وہ اس کی خواہش سے کم ہوں گے نہ زیادہ۔ بالفاظ دیگر اہل جنت کے خدام اس قدر ہوشیار اور تمیزدار ہوں گے کہ وہ جس کی خدمت میں جام شراب پیش کریں گے اس کے متعلق ان کو پورا اندازہ ہوگا کہ وہ کتنی شراب پینا چاہتا ہے۔ (جنت کی شراب کی خصوصیات کے متعلق ملاحظہ ہو تفہیم القرآن، جلد چہارم، الصافات، آیات 45 تا 47، حواشی 24 تا 27۔ جلد پنجم، سورة محمد، آیت 15، حاشیہ 22۔ الطور، آیت 23، حاشیہ 18۔ الواقعہ، آیت 19، حاشیہ 10
Top