Ruh-ul-Quran - Al-Insaan : 16
قَؔوَارِیْرَاۡ مِنْ فِضَّةٍ قَدَّرُوْهَا تَقْدِیْرًا
قَوَا۩رِيْرَا۟ : شیشے مِنْ فِضَّةٍ : چاندی کے قَدَّرُوْهَا : انہوں نے ان کا اندازہ کیا ہوگا تَقْدِيْرًا : مناسب اندازہ
شیشے بھی وہ جو چاندی کے ہوں گے اور ان کو ساقیوں نے پورے پورے اندازے سے بھرا ہوگا
21 اہل جنت کے برتن منفرد و بےمثال : سو اس سے اہل جنت کے برتنوں کی ایک منفرد اور بےمثال خوبی کو ذکر فرمایا گیا ہے۔ سو یہ اہل جنت کو ملنے والی ایک خاص نعمت ہوگی، جس کی اس دنیا میں کوئی نظیر و مثال ممکن ہی نہیں، کہ ان کے وہ برتن اپنی سفیدی اور رنگت میں تو چاندی کی طرح ہوں گے، مگر صفائی اور شفافیت میں شیشے کی طرح، جس سے ان کے اندر کی چیز باہر سے نظر آتی ہوگی، چناچہ حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ جنت کی ہر نعمت کی نظیر کسی نہ کسی شکل میں اس دنیا کے انڈر موجود ہے، سوائے چاندی کے ان برتنوں کے جو شیشے کی طرح ہوں گے، کہ دنیا میں ان کی کوئی نظیر و مثال موجود نہیں (خازن، ابن کثیر، مراغی، معارف وغیرہ) بہرکیف وہاں کے بےمثال خدام ان بےمثال برتنوں کو ضرورت و حاجت کے مطابق نہایت سلیقے اور احترام کے ساتھ اہل جنت کے سامنے پیش کر رہے ہوں گے۔ بہرکیف ارشاد فرمایا گیا کہ ان کے سامنے چاندی کے برتنوں اور شیشے کے پیالوں کو گردش میں لایا جا رہا ہوگا۔ اور شیشہ بھی ایسا ہوگا جو چاندی ہی کے جوہر سے بنا ہوگا۔ جعلنا اللہ من اہلہا بمحض منہ وکرمہ وہم ارحم الراحمین۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اپنی رضا و خوشنودی کی راہوں پر گامزن رکھے، آمین۔ 22 خدام جنت کے بےمثال حسن سلیقہ کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ان برتنوں کو ساقیوں نے پورے اندازے کے ساتھ بھرا ہوگا۔ نہ ضرورت سے کم نہ اس سے زیادہ۔ تاکہ نہ برتنوں میں کچھ بچنے پائے اور نہ ہی مزید کچھ مانگنے کی ضرورت پیش آئے سبحان اللہ کیسی عظیم شان ہوگی جنت اور اس کے باسیوں کی، اللہ نصیب فرمائے، آمین ثم آمین یارب العالمین، بہرکیف اس سے یہ واضح فرمایا گیا ہے کہ وہ ظروف و اوانی اور برتن و پیالے مختلف شکلوں اور پیمانوں اور الگ الگ اندازوں کے بنے ہوں گے، اور خدام نے ان کو نہایت قرینے اور حسن سلیقہ سے بھرا ہوگا، اور ان کو الگ الگ خانوں میں نہایت عمدگی سے سجا رکھا ہوگا، تاکہ وہ ان کو حالات، اوقات اور ضرورت کے مطابق مطلوب شئے کی مناسبت سے ان کو پیش کرسکیں، تقدیر کا لفظ ان سب ہی معافی کو شامل ہے۔ سو وہاں پر ہر طرف راحت ہی راحت کا سامان ہوگا، اللہ نصیب فرمائے، آمین۔
Top