Fi-Zilal-al-Quran - An-Naml : 33
قَالُوْا نَحْنُ اُولُوْا قُوَّةٍ وَّ اُولُوْا بَاْسٍ شَدِیْدٍ١ۙ۬ وَّ الْاَمْرُ اِلَیْكِ فَانْظُرِیْ مَا ذَا تَاْمُرِیْنَ
قَالُوْا : وہ بولے نَحْنُ : ہم اُولُوْا قُوَّةٍ : قوتے والے وَّاُولُوْا بَاْسٍ شَدِيْدٍ : اور بڑے لڑنے والے وَّالْاَمْرُ اِلَيْكِ : اور فیصلہ تیری طرف (میرے اختیار میں) فَانْظُرِيْ : تو دیکھ لے مَاذَا : کیا تَاْمُرِيْنَ : تجھے حکم کرنا ہے
” انہوں نے جواب دیا ” ہم طاقت ور اور لڑنے والے لوگ ہیں۔ آگے فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے۔ آپ خود دیکھ لیں کہ آپ کو کیا حکم دینا ہے۔ “
قالوا ……تامرین (23) اب یہاں اس عورت کی اصل شخصیت سامنے آئی ہے۔ یہ ملکہ سبا کی صورت میں ہے۔ ہر عورت تباہی اور بربادی کو فطرتاً ناپسند کرتی ہے۔ چناچہ وہ سیاست اور تدبیر کے ہتھیار کو جنگی ساز و سامان سے پہلے آزمانا چاہتی ہے۔
Top