Fi-Zilal-al-Quran - Al-Ghaafir : 69
اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِیْنَ یُجَادِلُوْنَ فِیْۤ اٰیٰتِ اللّٰهِ١ؕ اَنّٰى یُصْرَفُوْنَ٤ۖۛۚ
اَلَمْ تَرَ : کیا نہیں دیکھا تم نے اِلَى : طرف الَّذِيْنَ : جو لوگ يُجَادِلُوْنَ : جھگڑتے ہیں فِيْٓ : میں اٰيٰتِ اللّٰهِ ۭ : اللہ کی آیات اَنّٰى : کہاں يُصْرَفُوْنَ : پھرے جاتے ہیں
تم نے دیکھا ان لوگوں کو جو اللہ کی آیات میں جھگڑے کرتے ہیں ، کہاں سے وہ پھرائے جارہے ہیں ؟
آیت نمبر 69 تا 76 یعنی گزشتہ آیات ہیں اللہ کی جو نشانیاں ہوئیں ان کے ہوتے ہوئے ان لوگوں کا رویہ قابل تعجب ہے جو اللہ کی ان نشانیوں کے بارے میں بھی بھی جث وجدال کرتے ہیں ، لیکن ان کا انجام کیا ہونے والا ہے ، نہایت عبرت آموز ! الم تر۔۔۔۔۔ رسلنا (40: 69 تا 70) ” تم نے دیکھا ان لوگوں کو جو اللہ کی آیات میں جھگڑے کرتے ہیں ، کہاں سے وہ پھرائے جارہے ہیں ؟ یہ لوگ جو اس کتاب کو اور اب ساری کتابوں کو جھٹلاتے ہیں جو ہم نے اپنے رسولوں کے ساتھ بھیجی تھیں “۔ انہوں نے تو صرف کتاب قرآن اور ایک رسول حضرت محمد ﷺ کو جھٹلایا تھا مگر اس طرح کرکے انہوں نے تمام کتابوں اور تمام رسولوں کو جھٹلادیا کیونکہ تمام رسولوں کا عقیدہ توحید تو ایک ہی تھا اور یہی عقیدہ اپنی مکمل صورت میں خاتم النبین ﷺ کو دیا گیا۔ لہٰذا انہوں نے گویا رسالتوں اور تمام رسولوں کی تکذیب کردی۔ ہر مکذیب نے یہی کیا خواہ قدیم زمانے میں تھا یا جدید زمانے میں اس نے عقیدۂ توحید ہی کی تکذیب کی۔ فسوف یعلمون (40: 70) ” عنقریب انہٰں معلوم ہوجائے گا “۔ کہ ان کا انجام کیا ہوگا۔ آگے تفصیلات دے دیں کہ ایسے لوگوں کا انجام کیسا ہوتا ہے۔ یہی کہ نہایت توہین آمیز اور حقارت آمیز انداز میں ان کو سزا دی جائے گی صرف سزا نہ ہوگی بلکہ اہانت اس کے ساتھ شامل ہوگی۔ اذالا۔۔۔ یسحبون (40: 71) ” جب طوق اور زنجیریں ان کی گردنوں میں ہوں گی ، اور کھینچے جائیں گے “۔ اس طرح جس طرح مویشی کھینچے جاتے ہیں ، اہانت کے ساتھ ۔ عزت ان کی کیوں ہو ، انہوں نے خود ہی عزت کا لباس اتارپھنکا تھا۔ یوں توہین کے ساتھ کھینچ کر اور چلا کر آخرکار انہیں گرم پانیوں اور آگ میں پھینک دیا جائے گا۔ فی الحمیم ثم فی النار یسجرون (40: 76) ” گرم پانی میں ، پھر آگ میں جھونک دیئے جائیں گے “۔ یعنی ان کو باندھا جائے گا۔ پھر کتوں کی طرح گلے میں زنجیریں ڈال کر ہانکا جائے گا اور ان کو ایسے مکان میں گرادیا جائے گا جو گرم پانی اور آگ سے بھرا ہوگا۔ یہ لوگ ایسی ہی حالت میں ہوں گے کہ ان پر سرزنش ، ملامت دھتکار آئے گی : ثم قیل۔۔۔۔ دون اللہ (40: 73) ان سے پوچھا جائے گا اب کہاں ہیں اللہ کے سوا وہ خدا جن کو تم شریک کرتے تھے “۔ اب وہ ایسا جواب دیتے ہیں جس طرح وہ شخص دیتا ہے جس کے ساتھ دھوکہ ہوا اور پھر یہ سھو کہ ظاہر ہوگیا اور وہ نہایت مایوس اور ضرر رسیدہ ہوتا ہے : قالو اضلوا۔۔۔۔ قبل شیئا (40: 74) ” وہ جواب دیں گے کھوئے گئے وہ ہم سے ، بلکہ اس سے پہلے کسی چیز کو نہ پکارتے تھے “۔ وہ تو ہم سے اس طرح غائب ہوگئے کہ اب ہمیں ان کے ڈھونڈنے کا راستہ تک معلوم نہیں۔ اور نہ اب وہ ہم کو راستہ بتاتے ہیں۔ بلکہ ہم سے اسطرح غائب ہوگئے کہ اب ہمیں انکے ڈھونڈنے کا راستہ تک معلوم نہیں۔ اور نہ اب وہ ہم کو راستہ بتاتے ہیں۔ بلکہ اس سے پہلے ہم جنکو پکارتے تھے وہ تو کوئی چیز ہی نہ تھے محض اوہام اور افسانے تھے۔۔۔۔ اس مایوس کن جواب پر یہ تبصرہ اور عبرت۔ کذلک یضل اللہ الکفرین (40: 74) ” اس طرح اللہ کافروں کا گمراہ ہونا متحقق کردے گا “۔ اور اس کے بعد پھر سرزنش اور ان کے گمراہی کا سبب۔ ذٰلکم بما۔۔۔۔ مثوی المتکبرین (40: 75 تا 76) ” ان سے کہا جائے گا ” یہ تمہارا انجام اس لیے ہوا ہے کہ زمین میں غیر حق پر مگن تھے۔ اور پھر اس پر اتراتے تھے۔ اب جاؤ، جہنم کے دروازوں میں داخل ہوجاؤ، ہمیشہ تم کو وہیں رہنا ہے ، بہت ہی برا ٹھکانا ہے متکبرین کا “۔ اے فریادرس خداوند ! یہ طوق اور زنجیریں گلے میں باندھ کر گرم پانیوں اور آگ میں کہاں لے جائے گے ؟ معلوم ہوتا ہے کہ جہنم کے دائمی عذاب سے پہلے گرم پانی اور آگ کا عذاب دیا گیا۔ فبئس مثوی المتکبرین (40: 76) ” بہت ہی براٹھکانہ ہے متکبرین کا “۔ یہ توہین آمیز سزا ان کو جو دی جارہی ہے اس کا حقیقی سبب تو کبر ہی ہے اور اس کبرہی کی وجہ سے اس سخت سزا کے ساتھ تحقیر اور تذلیل کو شامل کیا گیا ہے۔ اس خوفناک عذاب کے منظر اور ذلت آمیز سلوک کے بعد ، جو آیات الہٰی میں نارواجدل وجدال کے نتیجے میں ان پر نازل ہوا اور جس کا حقیقی کبر تھا ، جو انسان کو پھلا دیتا ہے ، اس منظر کے بعد اور اس برے انجام کے بعد حضور اکرم ﷺ کو نصیحت کی جاتی ہے کہ آپ صبر کریں کیونکہ ان لوگوں کے کبروجدال کی وجہ سے آپ کو بےحد تکلیف ہوتی ہے ، آپ کو تسلی دی جاتی ہے کہ اللہ کا وعدہ سچا ہے۔ چاہے اسلامی انقلاب کا وعدہ آپ کی حیات میں پورا ہو یا بعد میں ، یہ اللہ کی رضا ہے کہ وہ جس طرح چاہے ، کرے رسول کا کام یہ ہے کہ وہ تبلیغ کرکے اللہ کے پاس چلاجائے۔
Top