Jawahir-ul-Quran - Al-Ghaafir : 69
اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِیْنَ یُجَادِلُوْنَ فِیْۤ اٰیٰتِ اللّٰهِ١ؕ اَنّٰى یُصْرَفُوْنَ٤ۖۛۚ
اَلَمْ تَرَ : کیا نہیں دیکھا تم نے اِلَى : طرف الَّذِيْنَ : جو لوگ يُجَادِلُوْنَ : جھگڑتے ہیں فِيْٓ : میں اٰيٰتِ اللّٰهِ ۭ : اللہ کی آیات اَنّٰى : کہاں يُصْرَفُوْنَ : پھرے جاتے ہیں
تو نے نہ دیکھا ان کو67 جو جھگڑتے ہیں اللہ کی باتوں میں کہاں سے پھیرے جاتے ہیں
67:۔ ” الم تر الی الذین “ یہ مجادلین پر زجر کا اعادہ ہے۔ آنحضرت ﷺ کو معاندین کے قابلت عجب رویے کی طرف متوجہ کرنا مقصود ہے۔ ان ضدی لوگوں کا حال بھی عجیب ہے کہ اللہ تعالیٰ کی آیات بینات میں خواہ مخواہ کٹ حجتی اور جدال کرتے ہیں، حالانکہ یہ آیات ایسی واضح اور روشن ہیں کہ ان میں غور و فکر ان کو دولت ایمان وا یقان تک پہنچا دے اور بےمعنی جدال و نزاع سے انہیں روک دے لیکن اس کے باوجود کسی طرح وہ ہدایت سے پھیرے جا رہے ہیں۔
Top