Tafseer Ibn-e-Kaseer - Al-Hashr : 12
لَئِنْ اُخْرِجُوْا لَا یَخْرُجُوْنَ مَعَهُمْ١ۚ وَ لَئِنْ قُوْتِلُوْا لَا یَنْصُرُوْنَهُمْ١ۚ وَ لَئِنْ نَّصَرُوْهُمْ لَیُوَلُّنَّ الْاَدْبَارَ١۫ ثُمَّ لَا یُنْصَرُوْنَ
لَئِنْ : اگر اُخْرِجُوْا : وہ جلا وطن کئے گئے لَا : نہ يَخْرُجُوْنَ : وہ نکلیں گے مَعَهُمْ ۚ : ان کے ساتھ وَلَئِنْ : اور اگر قُوْتِلُوْا : ان سے لڑائی ہوئی لَا يَنْصُرُوْنَهُمْ ۚ : وہ ان کی مد د نہ کریں گے وَلَئِنْ : اور اگر نَّصَرُوْهُمْ : وہ ان کی مدد کرینگے لَيُوَلُّنَّ : تو وہ یقیناً پھیریں گے الْاَدْبَارَ ۣ : پیٹھ (جمع) ثُمَّ : پھر لَا يُنْصَرُوْنَ : وہ مدد نہ کئے جائینگے
اگر وہ نکالے گئے تو یہ ان کے ساتھ ہرگز نہ نکلیں گے ، اور اگر ان سے جنگ کی گئی تو یہ ان کی ہرگز مدد نہ کریں گے اور اگر یہ ان کی مدد کریں بھی تو پیٹھ پھیر جائیں گے اور پھر کہیں سے کوئی مدد نہ پائیں گے۔
پھر منافقین کی یہ تاکید شدید جو انہوں نے اپنے بھائیوں سے کی۔ لئن اخرجتم ................ لننصرنکم (95 : 11) ” ” اگر تمہیں نکالا گیا تو ہم تمہارے ساتھ نکلیں گے ، اور تمہارے معاملہ میں ہم کسی کی بات ہرگز نہ مانیں گے ، اور اگر تم سے جنگ کی گئی تو ہم تمہاری مدد کریں گے “۔ لیکن اللہ ان کی حقیقت کو خوب جانتا ہے۔ وہ ان کی قرار داد سے بالکل مختلف قرار دیتا ہے اور ان کی تاکیدات کے برعکس موکد حقیقت بتاتا ہے۔ وللہ یشھد ................ ینصرون (21) (95 : 11۔ 21) ” مگر اللہ گواہ ہے کہ یہ لوگ قطعی جھوٹے ہیں۔ اگر وہ نکالے گئے تو یہ ان کے ساتھ ہرگز نہ نکلیں گے ، اور اگر ان سے جنگ کی گئی تو یہ ان کی ہرگز مدد نہ کریں گے اور اگر یہ ان کی مدد کریں بھی تو پیٹھ پھیر جائیں گے اور پھر کہیں سے کوئی مدد نہ پائیں گے “۔ چناچہ ایسا ہی ہوا جس کی شہادت اللہ نے دی تھی۔ انہوں نے جو فیصلے کیے تھے اور جن کا اعلان کیا تھا ان میں سے ایک پر بھی عمل نہ کیا۔ اس کے بعد اللہ مسلمانوں کو اس حقیقت سے آگاہ کرتا ہے جو ان منافقین اور ان اہل کتاب کافروں کے دلوں میں خوب بیٹھی ہوئی ہے۔
Top