Kashf-ur-Rahman - An-Nahl : 25
لَئِنْ اُخْرِجُوْا لَا یَخْرُجُوْنَ مَعَهُمْ١ۚ وَ لَئِنْ قُوْتِلُوْا لَا یَنْصُرُوْنَهُمْ١ۚ وَ لَئِنْ نَّصَرُوْهُمْ لَیُوَلُّنَّ الْاَدْبَارَ١۫ ثُمَّ لَا یُنْصَرُوْنَ
لَئِنْ : اگر اُخْرِجُوْا : وہ جلا وطن کئے گئے لَا : نہ يَخْرُجُوْنَ : وہ نکلیں گے مَعَهُمْ ۚ : ان کے ساتھ وَلَئِنْ : اور اگر قُوْتِلُوْا : ان سے لڑائی ہوئی لَا يَنْصُرُوْنَهُمْ ۚ : وہ ان کی مد د نہ کریں گے وَلَئِنْ : اور اگر نَّصَرُوْهُمْ : وہ ان کی مدد کرینگے لَيُوَلُّنَّ : تو وہ یقیناً پھیریں گے الْاَدْبَارَ ۣ : پیٹھ (جمع) ثُمَّ : پھر لَا يُنْصَرُوْنَ : وہ مدد نہ کئے جائینگے
خدا کی قسم اگر اہل کتاب جلا وطن کئے گئے تو یہ مدینہ کے منافق ان کے ساتھ نہیں نکلیں گے اور اگر بنی نضیر سے جنگ چھڑ گئی تو یہ منافق ان کی مدد بھی نہیں کریں گے اور اگر بالفرض یہ ان کی مدد کریں گے تو بھی پیٹھ دے کر بھاگ جائیں گے پھر ان اہل کتاب کی کوئی مدد نہیں ہوگی۔
(12) خدا کی قسم اگر یہ کفر پیشہ اہل کتاب ملک بدر کئے گئے تو یہ مدینے کے منافق ان کے ساتھ نہیں نکلیں گے اور ترک وطن نہیں کرینگے اور اگر ان اہل کتاب یعنی بنی نضیر سے لڑائی ہوئی تو یہ ان کی مدد بھی نہیں کریں گے اور اگر بفرض محال ان منافقوں نے ان کی مدد کی بھی اور ان کی مدد کے لئے میدان جنگ میں آئے بھی تو پیٹھ دے کر بھاگیں گے اور میدان چھوڑ کر بھاگ جائیں گے اور پھر ان منافقوں کے بھاگ جانے کے بعد ان اہل کتاب کی کوئی مدد نہ ہوگی - یعنی ان کا جھوٹ یہ کہ اگر وہ جلاوطن کئے گئے تو یہ منافق ان کے ساتھ نہیں نکلیں گے اور اگر ان سے جنگ ھڑی تو یہ ان کی مدد نہیں کریں گے اور اگر بالفرض مدد کو آئیں گے تو میدان جنگ چھوڑ کر بھاگ جائیں گے پھر ان اہل کتاب کی کوئی مدد نہیں کی جائیگی۔ یعنی جھوٹے مددگار تو بھاگ گئے اور کوئی مددگار نہیں پھر مدد کی کوئی مشکل نہیں ان آیتوں کا نزول بعد میں ہو تو محض استحضار واقعہ اور ان کا کذب اور خلف وعدہ کا اظہار مقصود ہوگا اور اگر واقعہ اخراج سے قبل نزول ہو تو ظاہر ہے کبعیسا فرمایا تھا ویسا ہی ہوا یعنی محاصرے کی حالت میں منافقوں نے ان اہل کتاب کی کوئی مدد نہ کی اور اخراج کے وقت کسی نے ان کو ہمراہ ترک وطن نہ کیا۔
Top