Jawahir-ul-Quran - An-Nahl : 26
لَئِنْ اُخْرِجُوْا لَا یَخْرُجُوْنَ مَعَهُمْ١ۚ وَ لَئِنْ قُوْتِلُوْا لَا یَنْصُرُوْنَهُمْ١ۚ وَ لَئِنْ نَّصَرُوْهُمْ لَیُوَلُّنَّ الْاَدْبَارَ١۫ ثُمَّ لَا یُنْصَرُوْنَ
لَئِنْ : اگر اُخْرِجُوْا : وہ جلا وطن کئے گئے لَا : نہ يَخْرُجُوْنَ : وہ نکلیں گے مَعَهُمْ ۚ : ان کے ساتھ وَلَئِنْ : اور اگر قُوْتِلُوْا : ان سے لڑائی ہوئی لَا يَنْصُرُوْنَهُمْ ۚ : وہ ان کی مد د نہ کریں گے وَلَئِنْ : اور اگر نَّصَرُوْهُمْ : وہ ان کی مدد کرینگے لَيُوَلُّنَّ : تو وہ یقیناً پھیریں گے الْاَدْبَارَ ۣ : پیٹھ (جمع) ثُمَّ : پھر لَا يُنْصَرُوْنَ : وہ مدد نہ کئے جائینگے
اگر وہ12 نکالے جائیں یہ نہ نکلیں گے ان کے ساتھ، اور اگر ان سے لڑائی ہوئی یہ نہ مدد کریں گے ان کی اور اگر مدد کریں گے تو بھاگیں گے پیٹھ پھیر کر پھر کہیں مدد نہ پائیں گے
12:۔ ” لئن اخرجوا “ یہ منافقین کے جھوٹ کی تفصیل ہے۔ یعنی ان کے دونوں وعدے ہی جھوٹے ہیں۔ اگر یہودیوں کو ان کے گھروں سے نکالا گیا تو یہ ہرگز ان کے ساتھ نہیں جائیں گے اور اگر ان یہودیوں سے جنگ چھڑ گئی تو یہ ہرگز ان کی مدد نہیں کریں گے اور اگر بالفرض وہ ان کی مدد کیلئے نکلے بھی تو شکست خوردہ ہو کر بھاگیں گے اور پھر کہیں سے بھی انہیں کمک اور نصرت حاصل نہیں ہوگی۔ جب یہود بنی نضیر کو جلا وطن کیا گیا تو منافقین عبداللہ بن ابی وغیرہ ان کے ساتھ نہ نکلے اور جب یہود بنی قریظہ سے مسلمانوں کی لڑائی ہوئی اور پھر ان کو قتل کیا گیا تو منافقین نے بنی قریظہ کی کوئی مدد نہ کی۔ وفیہ معجزۃ حیث کان الامر فی المستقبل کذلک فان بنی نضیر اخرجوا ولم یخرج معہم عبداللہ بن ابی ابن سلول ولا منافقوا قریظۃ وقریظۃ قوتلوا قوتلوا وقتلوا لم ینصرھم منافقوا مدینۃ (مظہری ج 9 ص 250) ۔
Top