Fi-Zilal-al-Quran - Al-Hashr : 19
وَ لَا تَكُوْنُوْا كَالَّذِیْنَ نَسُوا اللّٰهَ فَاَنْسٰىهُمْ اَنْفُسَهُمْ١ؕ اُولٰٓئِكَ هُمُ الْفٰسِقُوْنَ
وَلَا تَكُوْنُوْا : اور نہ ہوجاؤ تم كَالَّذِيْنَ : ان لوگوں کی طرح نَسُوا : جنہوں نے بھلادیا اللّٰهَ : اللہ کو فَاَنْسٰىهُمْ اَنْفُسَهُمْ ۭ : تو اللہ نے بھلادیا خود انہیں اُولٰٓئِكَ هُمُ : یہی لوگ وہ الْفٰسِقُوْنَ : نافرمان (جمع)
ان لوگوں کی طرح نہ ہوجاؤ جو اللہ کو بھول گئے تو اللہ نے انہیں خود اپنا نفس بھلا دیا ، یہی لوگ فاسق ہیں۔
کالذین ............ فانسھم (95 : 91) ” ان لوگوں کی طرح نہ ہوجاؤ جو اللہ کو بھول گئے تو اللہ نے انہیں خود اپنا نفس بھلا دیا “۔ یہ عجیب حالت ہے کہ آدمی اپنے آپ کو بھلا دے لیکن یہ ہے حقیقت۔ اس لئے کہ جو شخص اللہ کو بھلا دیتا ہے ، وہ اس دنیا میں اس طرح ہوتا ہے جس طرح حیوان چرتے پھرتے ہیں۔ یوں وہ اپنی حیثیت انسانی کو بھلا دیتا ہے ، اور اس حقیقت سے پھر ایک دوسرے حقیقت لازم آتی ہے۔ وہ یوں کہ وہ اپنے آپ کو بھلا کر اپنی طویل زندگی کے لئے کوئی سامان نہیں تیار کرتا۔ اور کل کے لئے اس کی کوئی تیاری نہیں ہوتی۔ اولئک ھم الفسقون (95 : 91) ” یہی لوگ فاسق ہیں “۔ یہ جادہ حق سے منحرف اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔ اس لئے اگلی آیت میں آتا ہے کہ ایسے لوگ جہنمی ہیں۔ اور مومنین چونکہ اہل جنت ہیں اس لئے ان کو چاہئے کہ وہ ان لوگوں کے راستے کے برعکس دوسرا راستہ اختیار کریں کیونکہ دونوں کے راستے ہی جدا ہیں۔
Top