Tafseer-e-Haqqani - Maryam : 8
قَالَ رَبِّ اَنّٰى یَكُوْنُ لِیْ غُلٰمٌ وَّ كَانَتِ امْرَاَتِیْ عَاقِرًا وَّ قَدْ بَلَغْتُ مِنَ الْكِبَرِ عِتِیًّا
قَالَ : اس نے کہا رَبِّ : اے میرے رب اَنّٰى : کیسے يَكُوْنُ : ہوگا وہ لِيْ غُلٰمٌ : میرے لیے۔ میرا۔ لڑکا وَّكَانَتِ : جبکہ وہ ہے امْرَاَتِيْ : میری بیوی عَاقِرًا : بانجھ وَّقَدْ بَلَغْتُ : اور میں پہنچ چکا ہوں مِنَ : سے۔ کی الْكِبَرِ : بڑھاپا عِتِيًّا : انتہائی حد
زکریا نے کہا اے رب میرے لیے کہاں سے لڑکا ہوگا حالانکہ میری بیوی بانجھ ہے اور میں بڑھاپا میں آ کر اینٹھ گیا 4 ؎ ہوں۔
4 ؎ عتیا مشتق ہے عتوی سے معناہ از حد درگذشتن وبہ پیری رسیدن۔ حقانی
Top