Jawahir-ul-Quran - Maryam : 8
قَالَ رَبِّ اَنّٰى یَكُوْنُ لِیْ غُلٰمٌ وَّ كَانَتِ امْرَاَتِیْ عَاقِرًا وَّ قَدْ بَلَغْتُ مِنَ الْكِبَرِ عِتِیًّا
قَالَ : اس نے کہا رَبِّ : اے میرے رب اَنّٰى : کیسے يَكُوْنُ : ہوگا وہ لِيْ غُلٰمٌ : میرے لیے۔ میرا۔ لڑکا وَّكَانَتِ : جبکہ وہ ہے امْرَاَتِيْ : میری بیوی عَاقِرًا : بانجھ وَّقَدْ بَلَغْتُ : اور میں پہنچ چکا ہوں مِنَ : سے۔ کی الْكِبَرِ : بڑھاپا عِتِيًّا : انتہائی حد
بولا اے رب7 کہاں سے ہوگا مجھ کو لڑکا اور میری عورت بانجھ ہے اور میں بوڑھا ہوگیا یہاں تک کہ اکڑ گیا
7:۔ زکریا (علیہ السلام) کو جب بیٹے کی خوشخبری ملی۔ تو سخت متعجب ہوئے اور کہنے لگے۔ میرے لڑکا کس طرح پیدا ہوگا۔ حالانکہ میری بیوی بانجھ اور ناقابل اولاد ہے۔ اور میں خود بڑھاپے کی انتہا کو پہنچ چکا ہوں ” قال کذلک “ اللہ تعالیٰ نے جواب دیا کہ اسی طرح ہی ہوگا۔ تم دونوں میاں بیوی کے انہی حالات میں تمہارے یہاں بیٹا پیدا ہوگا۔ میرے لیے یہ بات بہت آسان ہے زکریا ! تعجب کیوں کرتے ہو۔ ایک وقت تھا کہ تم معدوم تھے۔ تو میں نے تجھے موجود کردیا اب بھی ایسا ہی ہوگا۔
Top