Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Baqara : 9
یُخٰدِعُوْنَ اللّٰهَ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا١ۚ وَ مَا یَخْدَعُوْنَ اِلَّاۤ اَنْفُسَهُمْ وَ مَا یَشْعُرُوْنَؕ
يُخٰدِعُوْنَ : وہ دھوکہ دیتے ہیں اللّٰهَ : اللہ کو وَ : اور الَّذِيْنَ : ان لوگوں کو اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے وَ : اور مَا : نہیں يَخْدَعُوْنَ : وہ دھوکہ دیتے اِلَّآ : مگر اَنْفُسَھُمْ : اپنے نفسوں کو وَ : اور مَا : نہیں يَشْعُرُوْنَ : وہ شعور رکھتے
یہ خدا کو اور مومنوں کو چکما دیتے ہیں مگر (حقیقت میں) اپنے سوا کسی کا چکما نہیں دیتے اور اس سے بیخبر ہیں
(9) یہ لوگ اللہ تعالیٰ کی مخالفت کرتے ہیں اور دلی طور پر اس کے احکام کو جھٹلاتے ہیں، ایک تفسیر یہ بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ کی مخالفت میں اس قدر دلیر اور بہادر واقع ہوئے ہیں کہ وہ خود اس جھوٹے خیال میں مبتلا ہیں کہ الیعاذ باللہ وہ اللہ تعالیٰ اور حضرت ابوبکر صدیق ؓ اور رسول اکرم ﷺ کے تمام صحابہ کرام ؓ کو دھوکا دے رہے ہیں، مگر حقیقت میں وہ اپنے آپ کو ہی جھٹلا رہے ہیں کیوں کہ ان کو یہ پتہ نہیں کہ اللہ تعالیٰ اپنے نبی رسول اللہ ﷺ کو ان کے دلوں کے راز بتا دیتا ہے۔
Top