Maarif-ul-Quran - Al-Anbiyaa : 10
قُلْ كَفٰى بِاللّٰهِ بَیْنِیْ وَ بَیْنَكُمْ شَهِیْدًا١ۚ یَعْلَمُ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِالْبَاطِلِ وَ كَفَرُوْا بِاللّٰهِ١ۙ اُولٰٓئِكَ هُمُ الْخٰسِرُوْنَ
قُلْ : آپ فرمادیں كَفٰي : کافی ہے بِاللّٰهِ : اللہ بَيْنِيْ : میرے درمیان وَبَيْنَكُمْ : اور تمہارے درمیان شَهِيْدًا ۚ : گواہ يَعْلَمُ : وہ جانتا ہے مَا : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَالْاَرْضِ ۭ : اور زمین میں وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ اٰمَنُوْا : ایمان لائے بِالْبَاطِلِ : باطل پر وَكَفَرُوْا : اور وہ منکر ہوئے بِاللّٰهِ ۙ : اللہ کے اُولٰٓئِكَ : وہی ہیں هُمُ الْخٰسِرُوْنَ : وہ گھاٹا پانے والے
ہم نے اتاری ہے تمہاری طرف کتاب کہ اس میں تمہارا ذکر ہے کیا تم سمجھتے نہیں۔
قرآن کریم عربوں کے لئے عزت و فخر ہے
كِتٰبًا فِيْهِ ذِكْرُكُمْ ، کتاب سے مراد قرآن ہے اور ذکر اس جگہ بمعنے شرف و فضیلت اور شہرت کے ہے۔ مراد یہ ہے کہ یہ قرآن جو تمہاری زبان عربی میں نازل ہوا تمہارے لئے ایک بڑی عزت اور دائمی شہرت کی چیز ہے تمہیں اس کی قدر کرنا چاہئے جیسا کہ دنیا نے دیکھ لیا کہ اہل عرب کو حق تعالیٰ نے قرآن کی برکت سے ساری دنیا پر غالب اور فاتح بنادیا اور پورے عالم میں ان کی عزت و شہرت کا ڈنکا بجا اور یہ بھی سب کو معلوم ہے کہ یہ عربوں کی مقامی یا قبائلی یا لسانی خصوصیت کی بناء پر نہیں بلکہ صرف قرآن کی بدولت ہوا۔ اگر قرآن نہ ہوتا تو شاید آج کوئی عرب قوم کا نام لینے والا بھی نہ ہوتا۔
Top