بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Hashr : 1
سَبَّحَ لِلّٰهِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ١ۚ وَ هُوَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ
سَبَّحَ : پاکیزگی بیان کرتا ہے لِلّٰهِ : اللہ کی مَا : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَمَا فِي الْاَرْضِ ۚ : اور جو زمین میں وَهُوَ : اور وہ الْعَزِيْزُ : غالب الْحَكِيْمُ : حکمت والا
جو چیزیں آسمانوں میں ہیں اور جو چیزیں زمین میں ہیں (سب) خدا کی تسبیح کرتی ہیں اور وہ غالب حکمت والا ہے
جتنی بھی آسمانوں اور زمین میں مخلوقات ہیں وہ سب اللہ کی پاکی بیان کرتی ہیں اور اس کا ذکر کرتی ہیں۔ اور وہ اپنی بادشاہت اور سلطنت میں زبردست اور اپنے فیصلہ میں حکمت والا ہے کیا ہی خوب حکم دیا ہے کہ اس کے علاوہ اور کسی کی پرستش نہ کی جائے۔ شان نزول : سَبَّحَ لِلّٰهِ مَا فِي السَّمٰوٰتِ (الخ) امام بخاری نے حضرت ابن عباس سے روایت کیا ہے کہ سورة انفال غزوہ بدر کے بارے میں اور سورة حشر بنی نضیر کے بارے میں نازل ہوئی ہے اور امام حاکم نے تصحیح کے ساتھ حضرت عائشہ سے روایت کیا ہے کہ واقعہ بنی نضیر غزوہ بدر کے چھ ماہ بعد ہوا ہے اور یہ یہودیوں کی ایک جماعت تھی ان کے مکانات اور نخلستان مدینہ منورہ کے ایک کونے پر تھے رسول اکرم نے ان کا محاصرہ کیا تو یہ جلا وطنی پر راضی ہو کر قلعوں سے اتر گئے اور یہ کہ ان کو ہتھیاروں کے علاوہ جتنا سامان اور مال اونٹ اٹھا سکے اتنا لے جانے کی اجازت دی ان ہی کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے یہ سورت نازل فرمائی۔
Top