Tafseer-e-Jalalain - An-Nisaa : 146
اِلَّا الَّذِیْنَ تَابُوْا وَ اَصْلَحُوْا وَ اعْتَصَمُوْا بِاللّٰهِ وَ اَخْلَصُوْا دِیْنَهُمْ لِلّٰهِ فَاُولٰٓئِكَ مَعَ الْمُؤْمِنِیْنَ١ؕ وَ سَوْفَ یُؤْتِ اللّٰهُ الْمُؤْمِنِیْنَ اَجْرًا عَظِیْمًا
اِلَّا : مگر الَّذِيْنَ تَابُوْا : جنہوں نے توبہ کی وَاَصْلَحُوْا : اور اصلاح کی وَاعْتَصَمُوْا : اور مضبوطی سے پکڑا بِاللّٰهِ : اللہ کو وَاَخْلَصُوْا : اور خالص کرلیا دِيْنَھُمْ : اپنا دین لِلّٰهِ : اللہ کے لیے فَاُولٰٓئِكَ : تو ایسے لوگ مَعَ الْمُؤْمِنِيْنَ : مومنوں کے ساتھ وَسَوْفَ : اور جلد يُؤْتِ اللّٰهُ : دے گا اللہ الْمُؤْمِنِيْنَ : مومن (جمع) اَجْرًا عَظِيْمًا : بڑا ثواب
ہاں جنہوں نے توبہ کی اور اپنی حالت کو درست کیا اور خدا (کی رسی) کو مضبوط پکڑا اور خاص خدا کے فرمان بردار ہوگئے تو ایسے لوگ مومنوں کے زمرے میں ہوں گے اور خدا عنقریب مومنوں کو بڑا ثواب دیگا
اِلّا الَّذِیْنَ تابواو اصلحوا (الآیة) یعنی منافقین میں سے جو شخص اس میں مذکورہ چار چیزوں کا خلوص دل سے اہتمام کرے گا تو جہنم میں جانے کے بجائے جنت میں اہل ایمان کے ساتھ ہوگا اور اللہ تعالیٰ تم کو سزا سے کر کیا کرے گا ؟ اگر تم اس کے شکر گذار اور دل سے ایمان لاؤ تو اسے کیا پڑی ہے کہ وہ خواہ مخواہ تم کو سزا سے بلکہ وہ تو تمہارے ادنیٰ سے ادنی عمل کا قدر دان ہے بشرطیکہ خلوص دل سے ہو، اور وہ خوب جانتا ہے کہ کون اخلاص سے عمل کررہا ہے اور کون ریاء کاری کے طور پر۔
Top