Mafhoom-ul-Quran - An-Nisaa : 146
اِلَّا الَّذِیْنَ تَابُوْا وَ اَصْلَحُوْا وَ اعْتَصَمُوْا بِاللّٰهِ وَ اَخْلَصُوْا دِیْنَهُمْ لِلّٰهِ فَاُولٰٓئِكَ مَعَ الْمُؤْمِنِیْنَ١ؕ وَ سَوْفَ یُؤْتِ اللّٰهُ الْمُؤْمِنِیْنَ اَجْرًا عَظِیْمًا
اِلَّا : مگر الَّذِيْنَ تَابُوْا : جنہوں نے توبہ کی وَاَصْلَحُوْا : اور اصلاح کی وَاعْتَصَمُوْا : اور مضبوطی سے پکڑا بِاللّٰهِ : اللہ کو وَاَخْلَصُوْا : اور خالص کرلیا دِيْنَھُمْ : اپنا دین لِلّٰهِ : اللہ کے لیے فَاُولٰٓئِكَ : تو ایسے لوگ مَعَ الْمُؤْمِنِيْنَ : مومنوں کے ساتھ وَسَوْفَ : اور جلد يُؤْتِ اللّٰهُ : دے گا اللہ الْمُؤْمِنِيْنَ : مومن (جمع) اَجْرًا عَظِيْمًا : بڑا ثواب
البتہ ان میں سے جو تائب ہوجائیں اور اپنے طرز عمل کی اصلاح کرلیں اور اللہ کا دامن تھام لیں اور اپنے دین کو اللہ کے لیے خالص کردیں۔ ایسے لوگ مومنوں کے ساتھ ہیں اور اللہ مومنوں کو ضرور اجر عظیم عطا فرمائے گا
نجات کی راہ تشریح : پہلے بھی بیان ہوچکا ہے کہ اللہ رب العزت اپنے بندوں پر بڑا مہربان ہے وہ تو ہر دم رحمتیں اور برکتیں نازل کرنے میں ہی خوش ہوتا ہے اسی لیے اس نے اپنے تمام بندوں کے لیے ہدایت کی راہیں کھول رکھی ہیں مگر جو بدنصیب ان پر نہیں چلتے ان کو بار بار خبردار کیا جاتا ہے کہ حساب کا دن ضرور آئے گا سزا اور جزا ضرور ملے گی پھر بھی جو اپنے اوپر ظلم کرنے سے باز نہیں آتے تو پھر ان کی نجات کے لیے ایک آخری دروازہ اللہ نے کھول رکھا ہے اور وہ ہے توبہ کا دروازہ۔ توبہ کرنے سے پہلے اللہ پر ایمان لاؤ جو نعمتیں اس نے تمہیں دے رکھی ہیں ان کے لیے اس کا شکر ادا کرو اپنے حال احوال درست کرو۔ اللہ کے قوانین کو مضبوطی سے پکڑ لو (عمل کرو) ۔ دین کو پوری طرح اختیار کرلو۔ اللہ رب العزت کی ذات وصفات اس کی عظمت و حکمت اور توحید پر پوری طرح یقین رکھ کر اپنے پچھلے تمام گناہوں کی معافی مانگو۔ اللہ رب العالمین سب کچھ جانتا ہے وہ شکر کرنے والے کا شکریہ قبول کرتا ہے اور معافی مانگنے والوں کو ضرور معاف کردیتا ہے۔ کیونکہ وہ غفور و رحیم ہے۔ الحمد للہ پانچواں پارہ مکمل ہوگیا ہے۔
Top