Jawahir-ul-Quran - Hud : 100
ذٰلِكَ مِنْ اَنْۢبَآءِ الْقُرٰى نَقُصُّهٗ عَلَیْكَ مِنْهَا قَآئِمٌ وَّ حَصِیْدٌ
ذٰلِكَ : یہ مِنْ : سے اَنْۢبَآءِ الْقُرٰي : بستیوں کی خبریں نَقُصُّهٗ : ہم یہ بیان کرتے ہیں عَلَيْكَ : تجھ پر (کو) مِنْهَا : ان سے قَآئِمٌ : قائم (موجود) وَّحَصِيْدٌ : کٹ چکیں
یہ تھوڑے سے حالات ہیں84 بستیوں کے کہ ہم سناتے ہیں تجھ کو بعض ان میں سے اب تک قائم ہیں اور بعض کی جڑ کٹ گئی
84:۔ یہ تمام مذکورہ قصوں کی طرف اشارہ ہے۔ یعنی ہم نے ان تمام مشرک قوموں کو ہلاک کردیا مگر ان کے مزعومہ معبودوں اور خود ساختہ کارسازوں نے ان کی کوئی مدد نہ کی اور آڑے وقت میں ان کے کام نہ آئے جیسا کہ سورة احقاف میں ہے۔ فَلَوْلَانَصَرَھُمُ الَّذِیْنَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللهِ قُرْبَانًا اٰلِھَةً نیز یہ جملہ معترضہ ہے اور حضرت نبی کریم ﷺ کی صداقت کی دلیل ہے۔
Top