Jawahir-ul-Quran - Al-Hajj : 9
ثَانِیَ عِطْفِهٖ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ١ؕ لَهٗ فِی الدُّنْیَا خِزْیٌ وَّ نُذِیْقُهٗ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ عَذَابَ الْحَرِیْقِ
ثَانِيَ عِطْفِهٖ : موڑے ہوئے اپنی گردن لِيُضِلَّ : تاکہ گمراہ کرے عَنْ : سے سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کا راستہ لَهٗ : اس کے لیے فِي الدُّنْيَا : دنیا میں خِزْيٌ : رسوائی وَّنُذِيْقُهٗ : اور ہم اسے چکھائیں گے يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : روز قیامت عَذَابَ : عذاب الْحَرِيْقِ : جلتی آگ
اپنی کروٹ موڑ کر تاکہ بہکائے17 اللہ کی راہ سے اس کے لیے دنیا میں رسوائی ہے اور18 چکھائیں گے ہم اس کو قیامت کے دن جلن کی مار
17:۔ ” ثَانِيَ عِطْفِهٖ الخ “ یہ ” یُجَادِلُ “ کے فاعل سے حال ہے یعنی حق سے اعراض کرتے اور اللہ کے ذکر سے منہ موڑتے ہوئے وہ جھگڑا کرتا ہے ” لِیُضِلّ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ “ یہ اس کے جدال کی غرض وغایت اور علت ہے۔ یعنی جدال سے اس کا مقصد لوگوں کو گمراہ کرنا ہے۔ متعلق یجادل علۃ لہ فان غرضہ من الجدال الاضلال عن سبیلہ تعالیٰ وان لم یعترف بانہ اضلال (روح ج 17 ص 122) ۔ 18:۔ ” لَهٗ فِی الدُّنْیَا خِزْيٌ الخ “ یہ تخویف دنیوی ہے۔ ” وَ نُذِیْقُهٗ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ الخ “ تخویف اخروی۔ ” ذٰلِکَ بِمَا قَدَّمَتْ الخ “ ای یقال لہ فی الاخرۃ اذا دخل النار (قرطبی ج 12 ص 16) جب آخرت میں وہ جہنم میں داخل ہوگا اس وقت اس سے کہا جائے گا کہ یہ تمہارے اپنے کیے کی سزا ہے اور تم یقین مانو کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر ظلم کرنے والا نہیں۔ ان اللہ لیس بظلام للعبید سے پہلے اور واؤ عاطفہ کے بعد اعلم مقدر ہے ورنہ ماقبل پر اس کا عطف جائز نہیں۔
Top