Jawahir-ul-Quran - An-Naml : 62
اَمَّنْ یُّجِیْبُ الْمُضْطَرَّ اِذَا دَعَاهُ وَ یَكْشِفُ السُّوْٓءَ وَ یَجْعَلُكُمْ خُلَفَآءَ الْاَرْضِ١ؕ ءَاِلٰهٌ مَّعَ اللّٰهِ١ؕ قَلِیْلًا مَّا تَذَكَّرُوْنَؕ
اَمَّنْ : بھلا کون يُّجِيْبُ : قبول کرتا ہے الْمُضْطَرَّ : بیقرار اِذَا : جب دَعَاهُ : وہ اسے پکارتا ہے وَيَكْشِفُ : اور دور کرتا ہے السُّوْٓءَ : برائی وَيَجْعَلُكُمْ : اور تمہیں بناتا ہے خُلَفَآءَ : نائب (جمع) الْاَرْضِ : زمین ءَاِلٰهٌ : کیا کوئی معبود مَّعَ اللّٰهِ : اللہ کے ساتھ قَلِيْلًا : تھوڑے مَّا : جو تَذَكَّرُوْنَ : نصیحت پکڑتے ہیں
بھلا کون پہنچتا ہے54 بےکس کی پکار کو جب اس کو پکارتا ہے اور دور کردیتا ہے سختی اور کرتا ہے تم کو نائب اگلوں کا زمین پر اب کوئی حاکم ہے اللہ کے ساتھ تم بہت کم دھیان کرتے ہو
54:۔ یہ تیسری عقلی دلیل ہے یہ دلیل مقصودی ہے۔ یعنی جو بےچین اور پریشان مخلوق کی پکاریں سنتا اور قبول کرتا ہے اور مصائب و بلیات سے بچاتا ہے، جو سب کا خالق اور سب کو ان کی ضرورتیں مہیا کرتا ہے وہی سب کا کارساز اور حاجت روا ہے اور اس کے سوا کوئی حاجت روا اور کارساز نہیں۔
Top