Jawahir-ul-Quran - Al-Qasas : 69
وَ رَبُّكَ یَعْلَمُ مَا تُكِنُّ صُدُوْرُهُمْ وَ مَا یُعْلِنُوْنَ
وَرَبُّكَ : اور تمہارا رب يَعْلَمُ : وہ جانتا ہے مَا : جو تُكِنُّ : چھپا ہے صُدُوْرُهُمْ : ان کے سینے وَمَا : اور جو يُعْلِنُوْنَ : وہ ظاہر کرتے ہیں
اور تیرا رب جانتا ہے65 جو چھپ رہا ہے ان کے سینوں میں اور جو کچھ کہ ظاہر میں کرتے ہیں
65:۔ یہ دعوی توحید پر دوسری عقلی دلیل ہے۔ یعنی اللہ تعالیٰ ہی عالم الغہب ہے اور کوئی نہیں۔ وھو اللہ لا الہ الا ھو الخ یہ مذکورہ دونوں دلیلوں کا ثمرہ ہے یعنی جب متصرف و مختار بھی وہی ہے اور عالم الغیب بھی تو لا محالہ حاجات و مشکلات میں پکار کے لائق بھی وہی ہے۔ لہ الحمد فی الاولی الخ دنیا اور آخرت میں صفت کارسازی کا مالک وہی ہے اور کوئی نہیں، دنیا میں بھی وہی کارساز ہے اور آخرت میں بھی مذکورہ بالا دونوں دلیلوں کے درمیان علت و معلول کا رشتہ ہے۔ پہلی دلیل دوسری کے لیے علت ہے یعنی جب سب کچھ کرنے والا وہی ہے تو سب کچھ جاننے والا بھی وہی ہے۔ ثبوت دعوی کا مدار چونکہ امر اول (پہلی دلیل) پر ہے اس لیے اگلی تین دلیلوں سے اسی کو ثابت کیا ہے۔ ولہ الحکم الخ غائبانہ حکم یعنی قضا و قدر کا فیصلہ بھی اسی کے اختیار میں ہے اور اس کے سوا کسی کا اس میں دخل نہیں۔ برکات دہندہ اور حاجت روائی کا فیصلہ اسی کے قبضہ میں ہے۔
Top