Tafseer-e-Madani - Al-Qasas : 69
وَ رَبُّكَ یَعْلَمُ مَا تُكِنُّ صُدُوْرُهُمْ وَ مَا یُعْلِنُوْنَ
وَرَبُّكَ : اور تمہارا رب يَعْلَمُ : وہ جانتا ہے مَا : جو تُكِنُّ : چھپا ہے صُدُوْرُهُمْ : ان کے سینے وَمَا : اور جو يُعْلِنُوْنَ : وہ ظاہر کرتے ہیں
اور تمہارا رب خوب اور ایک برابر جانتا ہے وہ سب کچھ جو کہ پوشیدہ ہے ان کے سینوں میں اور وہ سب کچھ جس کو یہ لوگ ظاہر کرتے ہیں
96 اِبطال شرک علم الہی کے کمال کی رو سے : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " تمہارا رب خوب اور ایک برابر جانتا ہے وہ سب کچھ جس کو یہ لوگ پوشیدہ رکھتے ہیں اپنے سینوں کے اندر اور جس کو یہ ظاہر کرتے ہیں "۔ اور جس اللہ کی یہ شان ہے اس کو دنیاوی بادشاہوں کی طرح سمجھ کر اور اس کو ان پر قیاس کرکے اس کے لئے خود ساختہ وسیلے ڈھونڈنا کس درجہ حماقت اور کتنی بڑی جہالت ہے ؟ ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ بہرکیف اس کمال علمی کے بیان سے واضح ہوجاتا ہے کہ کوئی اس کا شریک وسہیم نہ ہوسکتا ہے اور نہ اس کی کوئی ضرورت و حاجت ہے۔ کیونکہ وہ جب لوگوں کی ان باتوں کو پوری طرح اور ایک برابر جانتا ہے جن کو وہ اپنے سینوں میں چھپاتے ہیں اور جن کو وہ ظاہر کرتے ہیں تو پھر اس کو اس کی ضرورت ہی کیا ہے کہ وہ کسی کو اپنا شریک وسہیم ٹھہرائے ؟ ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ نیز جب یہ شان اسی وحدہ لاشریک کی ہے کہ وہ لوگوں کے دلوں کے اندر چھپی باتوں کو اور ان کی ظاہر کردہ باتوں کو ایک برابر جانتا ہے تو پھر اس کا کوئی شریک ہو ہی کس طرح سکتا ہے ؟۔ سو وہ اپنی ذات وصفات اور اپنے حقوق و اختیارات میں ہر لحاظ سے وحدہ لا شریک ہے ۔ ان میں دوسری کوئی بھی ہستی کسی بھی درجے میں اس کی شریک وسہیم نہیں ۔ سبحانہ وتعالیٰ -
Top