Tadabbur-e-Quran - Al-Qasas : 69
وَ رَبُّكَ یَعْلَمُ مَا تُكِنُّ صُدُوْرُهُمْ وَ مَا یُعْلِنُوْنَ
وَرَبُّكَ : اور تمہارا رب يَعْلَمُ : وہ جانتا ہے مَا : جو تُكِنُّ : چھپا ہے صُدُوْرُهُمْ : ان کے سینے وَمَا : اور جو يُعْلِنُوْنَ : وہ ظاہر کرتے ہیں
اور تیرا رب جانتا ہے جو کچھ وہ اپنے سنیوں میں چھپائے ہوئے ہیں اور جو وہ ظاہر کرتے ہیں
وربک یعلم ماتکن صدورھم ومایعلنون 69 احاطہ علم الٰہی کی دلیل سے شرک کا ابطام یہ احاطہ علم الٰہی کی دلیل سے شرک کا ابطال فرمایا ہے کہ جب تیرا رب ان کے سرد عالنیہ ہر چیز سے خود اچھی طرح باخبر ہے تو اس کو ضرورت کیا ہے کہ وہ کسی کو اپنا شریک اور سہیم بنائے ! وہ اپنی مملکت میں دوسروں کو شریک تو جب بنائے جب وہ لوگوں کے احوال و معاملات سے باخبر رہنے کے لئے کسی کا محتاج ہو اور اس کے ہاں کسی کے باب میں کسی کی سفارش کی ضرورت تو جب پیش آئے جب کوئی اس کے علم میں اضافہ کرنے کے پوزیشن میں ہو کہ فلاں کے باب میں نعوذ باللہ خدا کو خبر نہیں ہے اسے ہے جب اس طرح کی کوئی بات فرض کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے تو فرشتوں کو اس مفروضہ پر پوجنے کے کیا معنی کہ وہ خدا کے ہاں کسی کے لئے تقریب و سفارش کا وسیلہ ہیں !
Top