Jawahir-ul-Quran - Al-Ankaboot : 38
وَ عَادًا وَّ ثَمُوْدَاۡ وَ قَدْ تَّبَیَّنَ لَكُمْ مِّنْ مَّسٰكِنِهِمْ١۫ وَ زَیَّنَ لَهُمُ الشَّیْطٰنُ اَعْمَالَهُمْ فَصَدَّهُمْ عَنِ السَّبِیْلِ وَ كَانُوْا مُسْتَبْصِرِیْنَۙ
وَعَادًا : اور عاد وَّثَمُوْدَا : اور ثمود وَقَدْ : اور تحقیق تَّبَيَّنَ : واضح ہوگئے ہیں لَكُمْ : تم پر مِّنْ مَّسٰكِنِهِمْ : ان کے رہنے کے مقامات وَزَيَّنَ : اور بھلے کر دکھائے لَهُمُ : ان کے لیے الشَّيْطٰنُ : شیطان اَعْمَالَهُمْ : ان کے اعمال فَصَدَّهُمْ : پھر روک دیا انہیں عَنِ : سے السَّبِيْلِ : راہ وَكَانُوْا : حالانکہ وہ تھے مُسْتَبْصِرِيْنَ : سمجھ بوجھ والے
اور ہلاک کیا عاد کو اور ثمود کو31 اور تم پر حال کھل چکا ہے ان کے گھروں سے  اور فریفتہ کیا ان کو شیطان نے ان کے کاموں پر پھر روک دیا ان کو راہ سے اور تھے ہوشیار
31:۔ یہ قوم عاد اور ثمود کے قصوں کی طرف اشارہ ہے۔ اور یہ دونوں قصے بھی دوسرے دعوے سے متعلق ہیں۔ یہ مشہور و معروف قومیں ہیں، ان کا بھی خیال تھا کہ ان کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا لیکن اے مشرکین مکہ ! ان کی تباہ شدہ بستیوں کے کھنڈر آج بھی زبان حال سے ان کی بربادی کی کہانی دہرا رہے ہیں۔ وزین لہم الخ شیطان نے ان کے اعمال مشرکانہ اور افعال قبیحہ کو ان کی نظروں میں مزین و مستحسن بنا دیا اور انہیں راہ راست پر آنے سے روک دیا حالانکہ وہ عقلمند تھے۔ اگر وہ عقل و فکر سے کام لیتے تو حق و باطل میں امتیاز کرسکتے تھے۔ مستبصرین ای عقلاء یمکنہم التمییز بین الحق والباطل بالاستدلال والنظر الکنہم اغفلوا ولم یتدبروا (روح ج 20 ص 158) ۔
Top