Tafseer-e-Majidi - Al-Ankaboot : 38
وَ عَادًا وَّ ثَمُوْدَاۡ وَ قَدْ تَّبَیَّنَ لَكُمْ مِّنْ مَّسٰكِنِهِمْ١۫ وَ زَیَّنَ لَهُمُ الشَّیْطٰنُ اَعْمَالَهُمْ فَصَدَّهُمْ عَنِ السَّبِیْلِ وَ كَانُوْا مُسْتَبْصِرِیْنَۙ
وَعَادًا : اور عاد وَّثَمُوْدَا : اور ثمود وَقَدْ : اور تحقیق تَّبَيَّنَ : واضح ہوگئے ہیں لَكُمْ : تم پر مِّنْ مَّسٰكِنِهِمْ : ان کے رہنے کے مقامات وَزَيَّنَ : اور بھلے کر دکھائے لَهُمُ : ان کے لیے الشَّيْطٰنُ : شیطان اَعْمَالَهُمْ : ان کے اعمال فَصَدَّهُمْ : پھر روک دیا انہیں عَنِ : سے السَّبِيْلِ : راہ وَكَانُوْا : حالانکہ وہ تھے مُسْتَبْصِرِيْنَ : سمجھ بوجھ والے
اور عاد وثمود کو (بھی ہم نے ہلاک کیا) اور یہ تم پر انکے مسکنوں سے ظاہر ہوچکا ہے،41۔ اور شیطان نے انکے اعمال (بد) کو ان کی نظر میں خوش نما کر دکھایا تھا اور ان کو راہ (حق) سے روک رکھا تھا اور وہ لوگ (ویسے) ہوشیار تھے،42۔
41۔ یعنی ان کی آبادی کے نشان ان کے موجودہ کھنڈروں اور آثار قدیمہ سے ظاہر ہے۔ عاد، ثمود، دونوں پر مفصل حاشیے سورة الاعراف (پ 8) میں گزر چکے ہیں، عرب تجارتی قافلے اپنے شام اور یمن کے سفروں میں اکثر ان مقامات سے گزرتے بھی رہتے تھے۔ 42۔ ان شامت زدہ قوموں میں لوگ ایسے نہ تھے جو عام طور پر سے احمق، بیوقوف، وحشی، لایعقل سمجھے جاتے، اچھے خاصے مہذب، شائستہ، متمدن لوگ تھے، دنیا کے اور سارے معاملات میں بڑے سوجھ بوجھ والے، بڑے بڑے تاجر، بڑے بڑے صناع، بڑے بڑے جہاز راں، بس ایک دین ہی کے معاملہ میں غفلت کے پردے پڑے ہوئے تھے۔ گویا ہوبہونقشہ آج کے مہذب ومتمدن قوموں کا !
Top