Jawahir-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 142
اَمْ حَسِبْتُمْ اَنْ تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ وَ لَمَّا یَعْلَمِ اللّٰهُ الَّذِیْنَ جٰهَدُوْا مِنْكُمْ وَ یَعْلَمَ الصّٰبِرِیْنَ
اَمْ حَسِبْتُمْ : کیا تم سمجھتے ہو ؟ اَنْ : کہ تَدْخُلُوا : تم داخل ہوگے الْجَنَّةَ : جنت وَلَمَّا : اور ابھی نہیں يَعْلَمِ اللّٰهُ : اللہ نے معلوم کیا الَّذِيْنَ : جو لوگ جٰهَدُوْا : جہاد کرنے والے مِنْكُمْ : تم میں سے وَيَعْلَمَ : معلوم کیا الصّٰبِرِيْنَ : صبر کرنے والے
کیا تم کو خیال ہے کہ داخل ہوجاؤ گے جنت میں اور ابھی تک معلوم نہیں کیا اللہ نے جو لڑنے والے ہیں تم میں اور معلوم نہیں کیا ثابت قدم رہنے والوں کو211
211 ترغیب الی الجہاد کے بعد یہ مومنوں کے لیے زجر وتوبیخ ہے اور علم سے یہاں بھی بدستور اظہار اور تمییز مراد ہے اور خطاب ان لوگوں سے ہے جنہوں نے احد میں کمزوری دکھائی اور شکست خوردہ ہو کر بھاگ نکلے تھے یہاں فتح وشکست کے الٹ پھیر کا اصل مقصد بیان کیا گیا ہے۔ جو مداولت کی مذکورہ تینوں علتوں کا نتیجہ ہے۔ خطاب للمنھزمین یوم احد وھو کلام مستانف لبیان ماھی الغایۃ القصوی من المداولۃ والنتیجۃ لما ذکر من العلل الثلث الاول (روح ص 70 ج 4) یعنی تم احد کی شکست وریخت اور جراحات سے اس قدر کیوں دلگیر ہو کیا تم نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ تم جنت کے اعلیٰ درجات ابتلاء وامتحان، میدان جنگ میں کشت وخون اور صبر و استقامت کے بغیر ہی حاصل کرلوگے ؟ ہرگز نہیں بلکہ تم کو بڑے بڑے مشکل اور دشوار امتحانات سے گزرنا ہوگا۔ میدان جنگ میں ہمت و استقلال سے محض اللہ کی رضا کی خاطر اور توحید کو سربلند کرنے کے لیے جہاد کرنا ہوگا۔ اور پھر جہاد میں تمہارا مالی نقصان بھی ہوگا۔ تمہیں زخم بھی آئیں گے اور احباب و اقارب کی شہادت کا صدمہ بھی اٹھانا ہوگا۔
Top