Jawahir-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 158
وَ لَئِنْ مُّتُّمْ اَوْ قُتِلْتُمْ لَاۡاِلَى اللّٰهِ تُحْشَرُوْنَ
وَلَئِنْ : اور اگر مُّتُّمْ : تم مرگئے اَوْ : یا قُتِلْتُمْ : تم مار دیے گئے لَاِالَى اللّٰهِ : یقیناً اللہ کی طرف تُحْشَرُوْنَ : تم اکٹھے کیے جاؤگے
اور اگر تم مرگئے یا مارے گئے تو البتہ اللہ ہی کے آگے اکٹھے ہو گے تم سب242
242 اگر تم طبعی موت مرجاؤ یا اللہ کی راہ میں جہاد کرتے ہوئے قتل ہوجاؤ تو تمہارے لیے خوف وہراس کی کوئی وجہ نہیں کیونکہ تم موت اور قتل کے بعد خدائے غفور روحیم کی بارگاہ میں حاضر کیے جاؤ گے جو تمہیں اپنی رحمت اور بخشش سے نوازے گا آخرت میں خدا کی رحمت ومغفرت کے امیدوار صرف تم ایمان والے ہو کفار، مشرکین اور منافقین آخرت میں رحمت ومغفرت کے بجائے خدا کے غضب و عقاب کا موردبنیں گے۔ یَااَیُّھَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا سے یہاں تک خطاب ایمان والوں سے ہے لیکن اس سے منافقین کا زجر بھی مقصود ہے۔
Top