Jawahir-ul-Quran - Al-Maaida : 53
وَ یَقُوْلُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَهٰۤؤُلَآءِ الَّذِیْنَ اَقْسَمُوْا بِاللّٰهِ جَهْدَ اَیْمَانِهِمْ١ۙ اِنَّهُمْ لَمَعَكُمْ١ؕ حَبِطَتْ اَعْمَالُهُمْ فَاَصْبَحُوْا خٰسِرِیْنَ
وَيَقُوْلُ : اور کہتے ہیں الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا : جو لوگ ایمان لائے (مومن) اَهٰٓؤُلَآءِ : کیا یہ وہی ہیں الَّذِيْنَ : جو لوگ اَقْسَمُوْا : قسمیں کھاتے تھے بِاللّٰهِ : اللہ کی جَهْدَ : پکی اَيْمَانِهِمْ : اپنی قسمیں اِنَّهُمْ : کہ وہ لَمَعَكُمْ : تمہارے ساتھ حَبِطَتْ : اکارت گئے اَعْمَالُهُمْ : ان کے عمل فَاَصْبَحُوْا : پس رہ گئے خٰسِرِيْنَ : نقصان اٹھانے والے
اور کہتے ہیں مسلمان کیا یہ وہی لوگ ہیں97 جو قسمیں کھاتے تھے اللہ کی تاکید سے کہ ہم تمہارے ساتھ ہیں برباد گئے ان کے عمل پھر رہ گئے نقصان میں
97 یہ مسلمانوں کی طرف سے منافقین کے حال بد اور ان کے عذر پر تعجب کا اظہار ہے ان منافقین نے پختہ قسمیں کھا کھا کر آنحضرت ﷺ کو یقین دلایا تھا کہ وہ آپ کے دین پر ہیں اور آپ کے ساتھی ہیں اور وقت آنے پر یہود کے مقابلے میں آپ کی مدد کریں گے مسلمانوں کا ساتھ دیں گے مگر ان کے کرتوتوں سے ان کا نفاق ظاہر ہوگیا۔ حَبِطَتْ اَعْمَالَھُمْ الخ ان کے تمام اعمال ضائع اور بےنتیجہ ہوگئے اور بےنتیجہ ہوگئے اور ان پر آخرت کا کوئی اجر مترتب نہیں ہوگا کیونکہ اعمال کے مفید اور موجب ثواب ہونے کے لیے ایمان خالص شرط ہے اور وہ اس سے محروم ہیں۔
Top