Jawahir-ul-Quran - At-Tur : 35
اَمْ خُلِقُوْا مِنْ غَیْرِ شَیْءٍ اَمْ هُمُ الْخٰلِقُوْنَؕ
اَمْ خُلِقُوْا : یا وہ پیدا کیے گئے مِنْ غَيْرِ شَيْءٍ : بغیر کسی چیز کے اَمْ هُمُ الْخٰلِقُوْنَ : یا وہ خالق ہیں۔ بنانے والے ہیں
کیا وہ بن گئے ہیں آپ ہی آپ17 یا وہی ہیں بنانے والے
17:۔ ” ام خلقوا۔ تا۔ مرکوم “ زجرات ہیں، مشرکین کو ان کے ضد وعناد پر متنبہ کیا گیا ہے۔ ” من غیر شیء “ ای من اجل لاشیء من العبادۃ والمجازاۃ (مظہری ج 9 ص 99) ۔ کیا انہوں نے سمجھ رکھا ہے کہ انہیں عبادت اور جزاء وسزا کے لیے پیدا نہیں کیا گیا بلکہ انہیں بالکل ہی بےمقصد پیدا کیا گیا ہے ؟ اور اسی وجہ سے نیک کاموں میں انہیں کوئی رغبت نہیں یا وہ خود ہی کو اپنا خالق سمجھتے ہیں ؟ اور اس لیے اپنے خالق کا حق نہیں پہچانتے۔ ” ام خلقوا السموات الخ “ کیا زمین و آسمان کو خود انہوں نے پیدا کیا ہے اور اس لیے خالق حقیقی کا شکر اور اس کی عبادت نہیں ؟ بل، بلکہ وہ یقین لانا چاہتے ہی نہیں۔ اس لیے دلائل قدرت میں غور و فکر ہی نہیں کرتے تاکہ بات ان کی سمجھ میں آجائے (مدارک) یعنی ان باتوں میں سے کوئی بات بھی نہیں مانتے۔
Top