Jawahir-ul-Quran - An-Nahl : 28
وَ الَّذِیْنَ جَآءُوْ مِنْۢ بَعْدِهِمْ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَ لِاِخْوَانِنَا الَّذِیْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِیْمَانِ وَ لَا تَجْعَلْ فِیْ قُلُوْبِنَا غِلًّا لِّلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا رَبَّنَاۤ اِنَّكَ رَءُوْفٌ رَّحِیْمٌ۠   ۧ
وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ جَآءُوْ : وہ آئے مِنْۢ بَعْدِهِمْ : ان کے بعد يَقُوْلُوْنَ : وہ کہتے ہیں رَبَّنَا : اے ہمارے رب اغْفِرْ لَنَا : ہمیں بخشدے وَلِاِخْوَانِنَا : اور ہمارے بھائیوں کو الَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے سَبَقُوْنَا : ہم سے سبقت کی بِالْاِيْمَانِ : ایمان میں وَلَا تَجْعَلْ : اور نہ ہونے دے فِيْ قُلُوْبِنَا : ہمارے دلوں میں غِلًّا : کوئی کینہ لِّلَّذِيْنَ : ان لوگوں کیلئے جو اٰمَنُوْا : وہ ایمان لائے رَبَّنَآ : اے ہمارے رب اِنَّكَ : بیشک تو رَءُوْفٌ : شفقت کرنیوالا رَّحِيْمٌ : رحم کرنے والا
اور واسطے10 ان لوگوں کے جو آئے ان کے بعد کہتے ہوئے اے رب بخش ہم کو اور ہمارے بھائیوں کو جو ہم سے پہلے داخل ہوئے ایمان میں اور نہ رکھ ہمارے دلوں میں بیر ایمان والوں کا اے رب تو ہی ہے نرمی والا مہربان
10:۔ ” والذین جاء وا من بعدھم “ یہ بھی ” الفقراء “ پر معطوف ہے۔ مہاجرین و انصٓر ؓ کے بعد جو اہل ایمان مستحق ہوں گے ان کو بھی اس مال سے حصہ دیا جائے لیکن ان کے لیے ضروری ہے کہ مہاجرین وانصار ؓ کے بغض سے ان کے دل پاک ہوں بلکہ ان کی محبت سے لبریز ہوں اور وہ ہمیشہ مہاجرین و انصار کو دعاء خیر سے یاد کریں۔ اس آیت سے معلوم ہوا کہ صحابہ کرام ؓ کے بغض سے دل کو صاف رکھنا اور ان کے ھق میں دعاء کرنا بعد والوں کے لیے لازم ہے۔ یہاں تک کہ امام مالک (رح) فرماتے ہیں جس شخص کے دل میں کسی بھی صحابی کا بغض ہوگا مال فیئ میں اس کا کوئی حصہ نہیں۔ وفی الایۃ حث علی الدعاء للصحابۃ و تصفیۃ القلوب من بغض احد منہم (روح ج 28 ص 54) ۔ وما احسن ما استنبط الامام مالک (رح) من ھذہ الایۃ الکریمۃ ان الرافضی الذی یسب الصحابۃ لیس لہ فی مال الفیئ نصیب لعدم اتصافہ بما مدح ھؤلاء فی قولہم ربنا اغفرلنا ولاخواننا الخ “ (ابن کثیر ج 4 ص 339) ۔
Top