Tafseer-e-Usmani - An-Nahl : 28
الَّذِیْنَ تَتَوَفّٰىهُمُ الْمَلٰٓئِكَةُ ظَالِمِیْۤ اَنْفُسِهِمْ١۪ فَاَلْقَوُا السَّلَمَ مَا كُنَّا نَعْمَلُ مِنْ سُوْٓءٍ١ؕ بَلٰۤى اِنَّ اللّٰهَ عَلِیْمٌۢ بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
الَّذِيْنَ : وہ جو کہ تَتَوَفّٰىهُمُ : ان کی جان نکالتے ہیں الْمَلٰٓئِكَةُ : فرشتے ظَالِمِيْٓ : ظلم کرتے ہوئے اَنْفُسِهِمْ : اپنے اوپر فَاَلْقَوُا : پس ڈالیں گے السَّلَمَ : پیغام اطاعت مَا كُنَّا نَعْمَلُ : ہم نہ کرتے تھے مِنْ سُوْٓءٍ : کوئی برائی بَلٰٓى : ہاں ہاں اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ عَلِيْمٌ : جاننے والا بِمَا : وہ جو كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے تھے
جن کی جان نکالتے ہیں فرشتے اور وہ برا کر رہے ہیں اپنے حق میں3 تب ظاہر کریں گے اطاعت کہ ہم تو کرتے نہ تھے کچھ برائی4 کیوں نہیں اللہ خوب جانتا ہے جو تم کرتے تھے5
3 یعنی شرک و کفر اختیار کر کے اپنے حق میں برا کرتے رہے۔ آخر اسی حالت میں موت کے فرشتے جان نکالنے کو آگئے۔ خلاصہ یہ کہ خاتمہ حالت کفر و شرک پر ہوا۔ العیاذ باللہ۔ 4 یعنی اس وقت ساری فوں فاں نکل جائے گی۔ جو شرارت و بغاوت دنیا میں کرتے تھے سب کا انکار کر کے اطاعت وفاداری کا اظہار کریں گے کہ ہم نے کبھی کوئی بری حرکت نہیں کی ہمیشہ نیک چلن رہے۔ (يَوْمَ يَبْعَثُهُمُ اللّٰهُ جَمِيْعًا فَيَحْلِفُوْنَ لَهٗ كَمَا يَحْلِفُوْنَ لَكُمْ وَيَحْسَبُوْنَ اَنَّهُمْ عَلٰي شَيْءٍ ۭ اَلَآ اِنَّهُمْ هُمُ الْكٰذِبُوْنَ ) 58 ۔ المجادلہ :18) 5 یعنی کیا جھوٹ بول کر خدا کو فریب دینا چاہتے ہو ؟ جس کے علم میں تمہاری ساری حرکات ہیں آج تمہارا کوئی مکر اور جھوٹ خدائی سزا سے نہیں بچاسکتا۔ وقت آگیا ہے کہ اپنی کرتوت کا مزہ چکھو۔
Top