Jawahir-ul-Quran - Al-A'raaf : 21
وَ قَاسَمَهُمَاۤ اِنِّیْ لَكُمَا لَمِنَ النّٰصِحِیْنَۙ
وَقَاسَمَهُمَآ : اور ان سے قسم کھا گیا اِنِّىْ : میں بیشک لَكُمَا : تمہارے لیے لَمِنَ : البتہ سے النّٰصِحِيْنَ : خیر خواہ (جمع)
اور ان کے آگے قسم کھائی کہ میں البتہ تمہارا دوست ہوں17
17 ابلیس نے ان کو قسم دی کہ وہ ان کی خیر خواہی کر رہا ہے یہاں مزید بمعنی مجرد ہے کیونکہ قسم صرف ابلیس نے کھائی تھی لیکن آدم و حواء (علیہما السلام) نے چونکہ اس کی قسم کو مان لیا تھا تو گویا ان کی طرف سے بھی قسم ہوگئی اس لیے باب مفاعلہ استعمال کیا گیا۔ واخرج قسم ابلیس علی زنۃ المفاعلۃ لانہ لما کان منہ القسم و منھما التصدیق فکانہما من اثنین (مدارک ج 2 ص 30) ۔
Top