Tafseer-e-Majidi - Al-A'raaf : 21
وَ قَاسَمَهُمَاۤ اِنِّیْ لَكُمَا لَمِنَ النّٰصِحِیْنَۙ
وَقَاسَمَهُمَآ : اور ان سے قسم کھا گیا اِنِّىْ : میں بیشک لَكُمَا : تمہارے لیے لَمِنَ : البتہ سے النّٰصِحِيْنَ : خیر خواہ (جمع)
اور دونوں کے روبرو قسم بھی کھالی کہ میں تو تم دونوں کا خیرخواہ ہوں،25 ۔
25 ۔ (دل وجان سے) یعنی قسمیں کھاکھا کر خوب باتیں بنائیں اور اپنے اخلاص و خیرخواہی کا خوب یقین دلایا۔ آدم (علیہ السلام) اور حواعلیہما السلام جنتی بھولے اپنے اوپر قیاس کرکے یہ خیال بھی نہیں کرسکے کہ کوئی اللہ کے نام جھوٹی قسم کے سلسلہ میں لے سکتا ہے، یہ قسما قسمی بھی اسی وسوسۂ شیطانی کا ایک جزء تھی ،
Top