Jawahir-ul-Quran - At-Tawba : 91
لَیْسَ عَلَى الضُّعَفَآءِ وَ لَا عَلَى الْمَرْضٰى وَ لَا عَلَى الَّذِیْنَ لَا یَجِدُوْنَ مَا یُنْفِقُوْنَ حَرَجٌ اِذَا نَصَحُوْا لِلّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ١ؕ مَا عَلَى الْمُحْسِنِیْنَ مِنْ سَبِیْلٍ١ؕ وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌۙ
لَيْسَ : نہیں عَلَي : پر الضُّعَفَآءِ : ضعیف (جمع) وَلَا : اور نہ عَلَي : پر الْمَرْضٰى : مریض (جمع) وَلَا : اور نہ عَلَي : پر الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو لَا يَجِدُوْنَ : نہیں پاتے مَا : جو يُنْفِقُوْنَ : وہ خرچ کریں حَرَجٌ : کوئی حرج اِذَا : جب نَصَحُوْا : وہ خیر خواہ ہوں لِلّٰهِ : اللہ کیلئے وَرَسُوْلِهٖ : اور اس کا رسول مَا : نہیں عَلَي : پر الْمُحْسِنِيْنَ : نیکی کرنے والے مِنْ سَبِيْلٍ : کوئی راہ (الزام) وَاللّٰهُ : اور اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : نہایت مہربان
نہیں ہے85 ضعیفوں پر اور نہ مریضوں پر اور نہ ان لوگوں پر جن کے پاس نہیں ہے خرچ کرنے کو کچھ گناہ جب کہ دل سے صاف ہوں اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ نہیں ہے نیکی والوں پر الزام کی کوئی راہ اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے
85:“ لَیْسَ عَلَی الضُّعَفَاءِ الخ ” یہاں ان عذروں کا بیان ہے جن کی وجہ سے جہاد میں شریک نہ ہونے والے واقعی معذور ہیں۔ “ اَلضُّعَفَاء ” یعنی بوڑھے، بچے اور عورتیں نیز لنگڑے اور اندھے بھی اس میں شامل ہیں۔ “ وَ لَا عَلَی الَّذِیْنَ لَا یَجِدُوْنَ مَا یُنْفِقُوْنَ ” پہلے ان لوگوں کو ذکر تھا جو جسمانی طاقت کے فقدان کی وجہ سے معذور تھے یہاں مالی استطاعت نہ ہونے کا عذر بیان کیا گیا یعنی جن لوگوں کے پاس سامان جنگ اور سفر خرچ کے لیے روپیہ نہیں وہ بھی معذور ہیں۔ “ یعنی الفقراء العاجزین عن اھبه الغزو والجهاد فلا یجدون الزاد والراحلة والسلاح و مؤنة السفر ” (خازن ج 3 ص 111) “ اِذَا نَصَحُوْا لِلّٰه الخ ” یعی بشرطیکہ وہ شہر میں رہ کر فتنہ و فساد بپا نہ کریں اور مجاہدین کے بارے میں جھوٹی خبریں نہ اڑائیں۔
Top