Kashf-ur-Rahman - An-Nahl : 58
وَ اِذَا بُشِّرَ اَحَدُهُمْ بِالْاُنْثٰى ظَلَّ وَجْهُهٗ مُسْوَدًّا وَّ هُوَ كَظِیْمٌۚ
وَاِذَا : اور جب بُشِّرَ : خوشخبری دی جائے اَحَدُهُمْ : ان میں سے کسی کو بِالْاُنْثٰى : لڑکی کی ظَلَّ : ہوجاتا (پڑجاتا) ہے وَجْهُهٗ : اس کا چہرہ مُسْوَدًّا : سیاہ وَّهُوَ : اور وہ كَظِيْمٌ : غصہ سے بھر جاتا ہے
یعنی بیٹے اور جب ان میں سے کسی کو بیٹی کے پیدا ہو نیکی خبر دی جاتی ہے تو اس کا چہرہ مارے رنج کے کالا پڑجاتا ہے اور وہ دل ہی دل میں گھٹتا رہتا ہے
58 ۔ اور جب ان میں سے کسی کو بیٹی ہونے کی خوشخبری دی جاتی ہے تو دن بھر اس کا چہرہ سیاہ اور بےرونق رہتا ہے اور وہ دل ہی دل میں گھٹتا رہتا ہے۔ یعنی اللہ تعالیٰ کے بارے میں ایسے گستاخ ہیں کہ اس کی طرف بیٹیاں منسوب کرتے ہیں اور خود ان کی حالت یہ ہے کہ جب ان میں سے کسی کو یہ خبر دی جائے کہ تمہارے ہاں بیٹی ہوئی ہے تو مارے رنج کے دن بھر اس کا منہ بگڑا رہتا ہے اور دل ہی دل میں گھٹتا رہتا ہے اور سوچتا رہتا ہے کہ اب کیا کرنا چاہئے۔
Top