Jawahir-ul-Quran - An-Nahl : 58
وَ اِذَا بُشِّرَ اَحَدُهُمْ بِالْاُنْثٰى ظَلَّ وَجْهُهٗ مُسْوَدًّا وَّ هُوَ كَظِیْمٌۚ
وَاِذَا : اور جب بُشِّرَ : خوشخبری دی جائے اَحَدُهُمْ : ان میں سے کسی کو بِالْاُنْثٰى : لڑکی کی ظَلَّ : ہوجاتا (پڑجاتا) ہے وَجْهُهٗ : اس کا چہرہ مُسْوَدًّا : سیاہ وَّهُوَ : اور وہ كَظِيْمٌ : غصہ سے بھر جاتا ہے
اور جب خوشخبری ملے ان میں کسی کو بیٹی43 کی سارے دن رہے منہ اس کا سیاہ اور جی میں گھٹتا رہے
43:۔ یہ مشرکین کے مذکورہ بالا قول کا الزامی جواب ہے کہ ان کا اپنا حال تو یہ ہے کہ اگر کسی کے گھر لڑکی پیدا ہوجائے تو غم واندوہ کی وجہ سے اس کا چہرہ سیاہ ہوجاتا ہے۔ ” یتوای من القوم الخ “ اور کئی کئی دن وہ لوگوں سے چھپا رہتا ہے اور مارے شرم کے کسی کو منہ نہیں دکھاتا اور پھر سوچتا ہے کہ کیا ذلت و رسوائی برداشت کر کے اسے زندہ رکھوں یا اسے زندہہی کو زمین میں دفن کردوں۔ ” الا ساء ما یحکمون “ یہ کس قدر بری اور شرمناک بات ہے کہ جس چیز کو وہ خود ناپسند کرتے ہیں اسے اللہ تعالیٰ کے لیے ثابت کرتے ہیں۔
Top