Kashf-ur-Rahman - Aal-i-Imraan : 50
وَ مُصَدِّقًا لِّمَا بَیْنَ یَدَیَّ مِنَ التَّوْرٰىةِ وَ لِاُحِلَّ لَكُمْ بَعْضَ الَّذِیْ حُرِّمَ عَلَیْكُمْ وَ جِئْتُكُمْ بِاٰیَةٍ مِّنْ رَّبِّكُمْ١۫ فَاتَّقُوا اللّٰهَ وَ اَطِیْعُوْنِ
وَمُصَدِّقًا : اور تصدیق کرنے والا لِّمَا : جو بَيْنَ يَدَيَّ : اپنے سے پہلی مِنَ : سے التَّوْرٰىةِ : توریت وَلِاُحِلَّ : تاکہ حلال کردوں لَكُمْ : تمہارے لیے بَعْضَ : بعض الَّذِيْ : وہ جو کہ حُرِّمَ : حرام کی گئی عَلَيْكُمْ : تم پر وَجِئْتُكُمْ : اور آیا ہوں تمہارے پاس بِاٰيَةٍ : ایک نشانی مِّنْ : سے رَّبِّكُمْ : تمہارا رب فَاتَّقُوا : سو تم ڈرو اللّٰهَ : اللہ وَاَطِيْعُوْنِ : اور میرا کہا مانو
اور میں اس توریت کی تصدیق کرنیوالا بن کر آیا ہوں جو مجھ سے پہلے نازل ہوئی تھی اور میں اس لئے آیا ہوں کہ بعض وہ چیزیں جو تم پر حرام کردی گئیں تھیں ان کو تمہارے لئے حلال کر دوں اور میں تمہارے پاس تمہارے رب کی دلیل لے کر آیا ہوں لہٰذا تم اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور میری فرمانبرداری کروف 1
1۔ اور اے بنی اسرائیل میرا حال یہ ہے کہ میں اس کتاب توریت کی جو مجھ سے پہلے نازل ہوچکی ہے تصدیق کرنے والا اور اس کو سچا بتانے والا ہوں اور میں اس لئے آیا ہوں کہ بعض ایسی چیزیں جو شریعت موسوی میں تم پر حرام کردی گئیں تھیں ان کو تمہارے لئے حلال کر دوں یعنی بحیثیت ایک صاحب شریعت اور صاحب کتاب نبی ہونے کے توریت کے بعض احکام کو منسوخ کردوں اور ایسا کرنے کا مجھے حق ہے کیونکہ میں کہہ چکا ہوں کہ میں اپنی نبوت پر تمہارے رب کی طرف سے دلیل اور نشان لے کر آیا ہوں لہٰذا اے بنی اسرائیل تم اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور میرا کہنا مانو اور تمام دینی امور میں میری اطاعت کرو۔ مطلب یہ ہے کہ جب معجزات صریحہ اور دلائل واضحہ سے میرا نبی ہونا ثابت ہوگیا اور یہ معلوم ہوگیا کہ میں مستقل کتاب اور مستقل شریعت لے کر آیا ہوں تو اب مجھ پر ایمان لانا اور میری اطاعت کرنا ضروری ہے اور مجھ کو بعض احکام سابقہ کے منسوخ کرنے کا بھی حق ہے جیسے جانوروں کی چربی اور گوشت کا بعض حصہ تم پر حرام تھا میں اس کی حرمت کی منسوخ کر کے اس کی حلت کا حکم دوں گا ، اور یہ توریت کی تصدیق کے منافی نہیں ہے بلکہ جس طرح قرآن کا بعض حصہ بعض کو منسوخ کرتا ہے حالانکہ تمام قرآن مومن یہ ہے اسی طرح توریت کا مصدق ہونے کے باوجود بعض احکام کو منسوخ کر دوں گا آگے ان کی تصدیق کا باقی حصہ مذکور ہے۔ ( تسہیل)
Top