Kashf-ur-Rahman - Al-Ahzaab : 62
سُنَّةَ اللّٰهِ فِی الَّذِیْنَ خَلَوْا مِنْ قَبْلُ١ۚ وَ لَنْ تَجِدَ لِسُنَّةِ اللّٰهِ تَبْدِیْلًا
سُنَّةَ اللّٰهِ : اللہ کا دستور فِي الَّذِيْنَ : ان لوگوں میں جو خَلَوْا : گزرے مِنْ قَبْلُ ۚ : ان سے پہلے وَلَنْ تَجِدَ : اور تم ہرگز نہ پاؤ گے لِسُنَّةِ اللّٰهِ : اللہ کے دستور میں تَبْدِيْلًا : کوئی تبدیلی
تم کسی چیز کو اگر ظاہر کرو گے یا اس کو پوشیدہ رکھو گے تو اللہ تعالیٰ ہر چیز کو خوب جانتا ہے
54۔ تم اگر کسی چیز کو ظاہر کرو گے یعنی زبان سے کہو گے یا اس کو چھپائو گے اور دل میں پوشیدہ رکھو گے تو اللہ تعالیٰ ہر چیز کو خوب جانتا ہے۔ یعنی ازواج مطہرات کے ساتھ نکاح کرنے اور آپ ﷺ کی ایذا دہی کی بات کو خواہ وہ زبان سے ظاہر کرو، جیسا کہ ایک شخص کا قول مشہور ہے کہ اگر حضور ﷺ کی وفات ہوگئی تو میں حضرت عائشہ ؓ سے نکاح کروں گا ۔ غرض ! ایسی بات کا زبان سے نکالنا یا دل میں ایسا ارادہ دونوں کا علم اللہ تعالیٰ کو ہے اور وہ ایسا کرنے والوں کو سزا دے گا ازواج مطہرات کے پردے کے بارے میں جو عام حکم تھا اس سے بعض افراد و اشخاص کو آگے مستثنیٰ فرمایا چناچہ ارشاد ہوتا ہے۔
Top