Kashf-ur-Rahman - Az-Zukhruf : 58
وَ قَالُوْۤا ءَاٰلِهَتُنَا خَیْرٌ اَمْ هُوَ١ؕ مَا ضَرَبُوْهُ لَكَ اِلَّا جَدَلًا١ؕ بَلْ هُمْ قَوْمٌ خَصِمُوْنَ
وَقَالُوْٓا : اور کہنے لگے ءَاٰلِهَتُنَا : کیا ہمارے الہ خَيْرٌ : بہتر ہیں اَمْ هُوَ : یا وہ مَا : نہیں ضَرَبُوْهُ لَكَ : انہوں نے بیان کیا اس کو تیرے لیے اِلَّا جَدَلًا : مگر جھگڑے کے طور پر بَلْ هُمْ : بلکہ وہ قَوْمٌ خَصِمُوْنَ : ایک قوم ہیں جھگڑالو
اور کہنے لگے کہ ہمارے معبود بہتر ہیں یا عیسیٰ ابن مریم (علیہ السلام) یہ بات انہوں نے آپ سے محض جھگڑے کی غرض سے بیان کی ہے اصل بات یہ ہے کہ یہ لوگ سخت جھگڑالو واقع ہوئے ہیں۔
(58) اور کہنے لگے ہمارے معبود بہتر ہیں یا وہ یعنی ابن مریم (علیہ السلام) یہ بات اور یہ مضمون اور یہ کہاوت انہوں نے آپ سے محض جھگڑا کرنے کی غرض سے بیان کی ہے اصل بات یہ ہے کہ یہ لوگ جھگڑالو واقع ہوئے ہیں۔ یعنی یہ اعتراض عبداللہ بن زبعری کا محض جھگڑا کرنے کی بنا پر ہے اور یہ لوگ جھگڑالو واقع ہوئے ہیں اور جھگڑالوہی ہیں۔
Top