Kashf-ur-Rahman - Al-A'raaf : 106
حَقِیْقٌ عَلٰۤى اَنْ لَّاۤ اَقُوْلَ عَلَى اللّٰهِ اِلَّا الْحَقَّ١ؕ قَدْ جِئْتُكُمْ بِبَیِّنَةٍ مِّنْ رَّبِّكُمْ فَاَرْسِلْ مَعِیَ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَؕ
حَقِيْقٌ : شایان عَلٰٓي : پر اَنْ : کہ لَّآ اَقُوْلَ : میں نہ کہوں عَلَي : پر اللّٰهِ : اللہ اِلَّا الْحَقَّ : مگر حق قَدْ جِئْتُكُمْ بِبَيِّنَةٍ : تحقیق تمہارے پاس لایا ہوں نشانیاں مِّنْ : سے رَّبِّكُمْ : تمہارا رب فَاَرْسِلْ : پس بھیج دے مَعِيَ : میرے ساتھ بَنِيْٓ اِ سْرَآءِيْلَ : بنی اسرائیل
میرے لئے یہی لائق ہے کہ میں خدا کی طرف بجز سچی بات کے اور کوئی بات منسوب نہ کردوں بیشک میں تمہارے رب کی طرف سے تمہارے پاس ایک بڑی دلیل لایا ہوں لہٰذا اے فرعون تو بنی اسرائیل کو میرے ہمراہ بھیج دے۔
105 میرے لئے یہی لائق اور مناسب ہے اور مجھ کو یہی زیبا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی جانب سوائے حق اور سچ کے کوئی اور بات منسوب نہ کروں۔ بلاشبہ میں تمہارے پروردگار کی جانب سے تمہارے پاس ایک واضد دلیل اور بڑی نشانی لے کر آیا ہوں لہٰذا اے فرعون تو بنی اسرائیل کو میرے ہمراہ اور میرے ساتھ بھیج دے یعنی جب میں خدا کا رسول ہوں تو تجھ سے صحیح بات کہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کا حکم یہی ہے کہ بنی اسرائیل کو میرے ساتھ کردے۔
Top