Mutaliya-e-Quran - Hud : 2
وَ فِی الْاَرْضِ قِطَعٌ مُّتَجٰوِرٰتٌ وَّ جَنّٰتٌ مِّنْ اَعْنَابٍ وَّ زَرْعٌ وَّ نَخِیْلٌ صِنْوَانٌ وَّ غَیْرُ صِنْوَانٍ یُّسْقٰى بِمَآءٍ وَّاحِدٍ١۫ وَ نُفَضِّلُ بَعْضَهَا عَلٰى بَعْضٍ فِی الْاُكُلِ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّعْقِلُوْنَ
وَ : اور فِي : میں الْاَرْضِ : زمین قِطَعٌ : قطعات مُّتَجٰوِرٰتٌ : پاس پاس وَّجَنّٰتٌ : اور باغات مِّنْ : سے۔ کے اَعْنَابٍ : انگور (جمع) وَّزَرْعٌ : اور کھیتیاں وَّنَخِيْلٌ : اور کھجور صِنْوَانٌ : ایک جڑ سے دو شاخ والی وَّغَيْرُ : اور بغیر صِنْوَانٍ : دو شاخوں والی يُّسْقٰى : سیراب کیا جاتا ہے بِمَآءٍ : پانی سے وَّاحِدٍ : ایک وَنُفَضِّلُ : اور ہم فضیلت دیتے ہیں بَعْضَهَا : ان کا ایک عَلٰي : پر بَعْضٍ : دوسرا فِي : میں الْاُكُلِ : ذائقہ اِنَّ : بیشک فِيْ : میں ذٰلِكَ : اس لَاٰيٰتٍ : نشانیاں لِّقَوْمٍ : لوگوں کے لیے يَّعْقِلُوْنَ : عقل سے کام لیتے ہیں
کہ تم بندگی نہ کرو مگر صرف اللہ کی میں اُس کی طرف سے تم کو خبردار کرنے والا بھی ہوں اور بشارت دینے والا بھی
اَلَّا تَعْبُدُوْٓا [ کہ تم لوگ بندگی مت کرو ] اِلَّا [مگر ] اللّٰهَ ۭ [ اللہ کی ] اِنَّنِيْ [ بیشک میں ] لَكُمْ [ تمہارے لیے ] مِّنْهُ [ اس (کی طرف ) سے ] نَذِيْرٌ [ایک خبر دار کرنے والا ہوں ] وَّبَشِيْرٌ [ اور ایک بشارت دینے والا ہوں ] نوٹ ۔ 1: آیت 2: 78 کی لغت میں لفظ ” امۃ “ کے دو مفہوم دئیے گئے ہیں ۔ (1) دین (2) کسی دین کے پیروکار لوگ ۔ اب نوٹ کرلیں کہ اس کا ایک تیسرا مفہوم بھی ہے ۔ کسی دین یا اس کے پیروکاروں کے عروج کی مدت یا عرصہ۔ اس مفہوم میں یہ لفظ قرآن مجید میں دو جگہ آیا ہے ۔ ایک زیر مطالعہ آیت ۔ 8 اور پھر سورة یوسف کی آیت ۔ 45 میں ۔
Top