Tafseer-e-Madani - An-Nahl : 13
وَ مَا ذَرَاَ لَكُمْ فِی الْاَرْضِ مُخْتَلِفًا اَلْوَانُهٗ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً لِّقَوْمٍ یَّذَّكَّرُوْنَ
وَمَا : اور جو ذَرَاَ : پیدا کیا لَكُمْ : تمہارے لیے فِي الْاَرْضِ : زمین میں مُخْتَلِفًا : مختلف اَلْوَانُهٗ : اس کے رنگ اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيَةً : البتہ نشانیاں لِّقَوْمٍ : لوگوں کے لیے يَّذَّكَّرُوْنَ : وہ سوچتے ہیں
اور یہ طرح طرح کی رنگ برنگی (اور گوناگوں) چیزیں جو اس نے پھیلائیں تمہاری نفع رسانی کے لیے اس زمین میں (اپنی قدرت کاملہ اور حکمت بالغہ سے) ، بیشک اس میں بھی بڑی بھاری نشانی ہے ان لوگوں کے لئے جو سبق حاصل کرنا چاہتے ہیں،1
23۔ ہر پتہ معرفت پروردگار کا ایک دفتر : سو زمین میں طرح طرح کی رنگ برنگی اور ہر طرف پھیلی بکھری چیزوں میں بھی بھاری نشانی ہے ان لوگوں کے لیے جو سبق لیتے ہیں کہ زمین ایک، پانی ایک، ہوا ایک،۔ سورج ایک وغیرہ وغیرہ۔ مگر اس کے باوجود ان مختلف اشیاء میں یہ رنگ بھرے کس نے ؟ یہ قسما قسم ذائقے اور طرح طرح کے فوائد اور خواص ان کے اندر رکھے کس نے ؟ یہ کس کی بےنہایت قدرت، لامحدود و عنایت اور حیرت انگیز خلاقی وکرم گستری ہے ؟ اور کیا حق ہے اس وحدہ لاشریک کا ہم پر جس نے ہمیں طرح طرح کی ان نعمتوں سے نوازا ؟ سو اس سب میں بڑی بھاری نشانی ہے اس قادر مطلق مطلقہ حکمت بالغہ، عنایت شاملہ، اور وحدانیت، ویکتائی کی ان لوگوں کے لے جو عبرت پکڑتے اور سبق لیتے ہیں۔ سو انسان اگر صحیح طور پر غور کرتے تو اس کو ایک ایک شے میں درسہائے عبرت و بصیرت ملیں گے اور اس کے سامنے یہ حقیقت کھلتی اور نکھرتی جائے گی کہ ہر پتہ معرفت کردگار کا ایک دفتر ہے۔ اور اس طرح اس کے ایمان و یقین کی قوت میں اضافہ ہوتا جائے گا۔ اور اس کا باطن منور سے منور ہوتا چلا جائے گا۔ لیکن یہ سب اسی صورت میں ممکن ومیسر ہوسکتا ہے جبکہ انسان ایسا چاہے۔ اور اس کے لیے وہ صحیح طریقے سے غور و فکر سے کام لے۔ ورنہ کتنی دنیا ہے جو اس واہب مطلق کی بخشی ہوئی ان گوناگوں نعمتوں سے دن رات اور ہر وقت طرح طرح سے مستفید و فیضیاب ہورہی ہے۔ مگر وہ حیوانوں کی طرح ان سے یہ فائدے اٹھاتی ہے اور کبھی ان کے بارے میں سوچتی بھی نہیں کہ یہ سب کس کا کرم واحسان ہے الا ماشاء اللہ۔ والعیاذ باللہ العظیم۔
Top