Tafseer-e-Madani - Al-Anbiyaa : 57
وَ تَاللّٰهِ لَاَكِیْدَنَّ اَصْنَامَكُمْ بَعْدَ اَنْ تُوَلُّوْا مُدْبِرِیْنَ
وَتَاللّٰهِ : اور اللہ کی قسم لَاَكِيْدَنَّ : البتہ میں ضرور چال چلوں گا اَصْنَامَكُمْ : تمہارے بت (جمع) بَعْدَ : بعد اَنْ : کہ تُوَلُّوْا : تم جاؤگے مُدْبِرِيْنَ : پیٹھ پھیر کر
اور اللہ کی قسم میں ضرور بالضرور خبر لے کر رہوں گا تمہارے ان بتوں کی اس کے بعد تم لوگ ان سے جا چکے ہو گے پیٹھ پھیر کر
77 حضرت ابراہیم کی طرف سے بت شکنی کا اعلان : سو آپ نے اس بارے قسم کھا کر ارشاد فرمایا " اور قسم ہے اللہ کی میں تمہارے ان جھوٹے معبودوں کی خبر لے کر رہوں گا جبکہ تم لوگ ان سے پیٹھ پھیر کر جا چکے ہوؤ گے "۔ تاکہ اس طرح ان کا بےحقیقت ہونا پوری طرح آشکارا ہوجائے۔ یہ بات یا تو حضرت ابراہیم نے اپنے دل میں کہی یا اتنی آہستہ کہی کہ وہ لوگ اس کو سن نہ سکے یا سن لینے کے باوجود انہوں نے اس کو قابل توجہ ہی نہ سمجھا۔ کہ اتنی بڑی جرات و جسارت کون کرسکتا ہے ؟ اس لیے انہوں نے اس کی پرواہ نہ کی۔ بہرکیف حضرت ابراہیم نے ان مشرکوں کے سامنے واضح لفظوں میں اعلانِ حق فرما دیا کہ میں موقعہ ملتے ہی تمہارے ان معبودوں کی خبر لے کر رہوں گا۔ اور پھر آپ نے عملی طور پر ایسا کر کے بھی دکھایا اور برائی کو اپنے ہاتھوں سے مٹا دیا جو کہ " فلیغیرہ بیدہ " کے ارشاد نبوی کے مطابق انکار منکر کا پہلا اور سب سے اہم اور بڑا ذریعہ ہے۔ سو آپ نے اپنے دست مبارک کی ضرب کاری سے ان کے ان تمام خود ساختہ اور من گھڑت معبودوں کو ٹکڑے ٹکڑے کردیا اور اس طرح دست قدرت کا یہ معجزہ ظاہر ہوا کہ بت گر، بت پرست اور بت فروش باپ کے گھر میں ایسا بت شکن اور توحید کا علمبردار بیٹا پیدا ہوا جس نے قیامت تک آنے والی دنیا کی عبرت کے لیے درس توحید اور بت شکنی کے بےمثال اور انمٹ نقوش چھوڑے ۔ علی نبینا وعلیہ الصلاۃ والسلام ۔ اللہ تعالیٰ توحید کی علمبرداری اور شرک کے نشانوں کو مٹانے کی یہ سعادت ہمیں بھی نصیب فرمائے ۔ آمین۔
Top