Tafseer-e-Madani - Al-Anbiyaa : 8
وَ مَا جَعَلْنٰهُمْ جَسَدًا لَّا یَاْكُلُوْنَ الطَّعَامَ وَ مَا كَانُوْا خٰلِدِیْنَ
وَ : اور مَا جَعَلْنٰهُمْ : ہم نے نہیں بنائے ان کے جَسَدًا : ایسے جسم لَّا يَاْكُلُوْنَ : نہ کھاتے ہوں الطَّعَامَ : کھانا وَ : اور مَا كَانُوْا : وہ نہ تھے خٰلِدِيْنَ : ہمیشہ رہنے والے
(اور ان کا دوسرا شبہ کہ رسول کوئی ایسی نوری مخلوق ہونا چاہیے جو نہ کچھ کھائے نہ پیئے بھی باطل ہے کیونکہ) ہم نے ان رسولوں کے کوئی ایسے مافوق الفطرت اور نوری بدن نہیں بنائے تھے کہ وہ کھانا ہی نہ کھاتے ہوں اور نہ ہی وہ ہمیشہ رہنے والے تھے1
11 پیغمبر بشری تقاضوں سے معریٰ نہیں ہوتے : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ہم نے ان کو یعنی گزشتہ انبیاء کرام کو کوئی ایسے جسم نہیں بنایا تھا کہ وہ کھانا نہ کھاتے ہوں اور نہ ہی وہ ہمیشہ رہنے والے تھے۔ سو اس سے واضح ہو فرما دیا گیا کہ حضرات انبیائے کرام بشری تقاضوں سے معری نہیں ہوتے۔ جیسے کھانا پینا وغیرہ۔ اور جب تمام انبیائے کرام کے بارے میں ہماری سنت یہی رہی تو پھر ان لوگوں کا آپ ﷺ پر اے پیغمبر ! اس طرح کا اعتراض کرنا سراسر لغو اور ایک بےہودہ بات ہے کیونکہ آپ ﷺ بھی اسی طرح بشری تقاضے رکھتے ہیں جس طرح کہ گزشتہ انبیاء و رسل رکھتے تھے کہ ان کے بھی بیوی بچے تھے۔ وہ بھی کھایا کرتے تھے اور پانی پیا کرتے تھے۔ وہ بھی بیمار ہوا کرتے تھے۔ اور آخرکار وہ سب موت کی گہری نیند سو گیے۔ سو پیغمبر بشری تقاضوں سے خالی اور معرّٰی نہیں ہوتے۔ جس طرح کہ منکرین اور اعجوبہ پرست لوگوں کا کہنا اور ماننا ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ بلکہ ان کے اندر تمام بشری صفات اور انسانی تقاضے موجود ہوتے ہیں ۔ علیہم الصلاۃ والسلام -
Top